ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں بڑے پیمانے پر ماہی گیری کا کاروبار ہوتا ہے اور یہاں سے ملک کے متعدد حصوں میں مچھلیاں درآمد کی جاتی ہیں لیکن کورونا وائرس اور مکمل لاک ڈاؤن کے پیش نظر یہ پیشہ بھی ٹھپ پڑا ہے۔
ممبئی شہر بحر عرب سے متصل ہے اور اس سمندر سے ہزاروں لوگوں کا روزگار جڑا ہوا ہے لیکن موجودہ حالات کے پیش نظر تمام ماہی گیر بے روزگار ہوگئے ہیں حتی کہ ذخیرہ کی گئی مچھلیوں کو اب واپس سمندر میں پھینک رہے ہیں جس سے بیماری پھیلنے کے خطرات ہیں۔
جو اس سمندر سے مچھلیوں کا شکار کر کے وہ ممبئی ہی نہیں بلکہ دوسری ریاستوں میں بھی فروخت کرتے ہیں لیکن کورونا وباء کے دوران اب تمام ماہی گیروں کے ماتھے پر شکن ہے۔
ماہی گیروں نے جو مچھلیاں ذخیرہ کر رکھی تھیں وہ اسے فروخت بھی نہیں کر سکتے کیوں کہ پورے ملک میں مکمل لاک ڈاؤن ہے اور ایسے میں باہر نکلنا خطرے سے خالی نہیں ہے۔
جگہ جگہ ناکہ بندی اور کرفیو کے عالم میں بازار تک مچھلیوں کے نہ پہنچنے کی وجہ سے بڑی مقدار میں مچھلیاں خراب ہوچکی ہیں اسی لیے ماہی گیر اسے سمندر میں واپس سے پھینک رہے ہیں۔
اس طرح مچھلیوں کو واپس سمندر میں پھینکنے سے سمندری آلودگی میں مزید اضافہ ہوا، حکومت کو ماہی گیروں کی اس حالت کے بارے میں سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔