سر پر ٹوپی، پاجامہ ٹخنے سے اوپر، چہرے پر داڑھی، یہ شناخت ہے تبلیغی جماعت کے ارکان کی، جس تنظیم کے سر پر ملک میں کورونا وائرس پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا تھا جسے کورونا کا سوداگر کہا گیا تھا لیکن اب اسی تنظیم کے ارکان پلازما ڈونیٹ کرنے کے لیے آگے آ رہے ہیں۔
گزشتہ روز دہلی کے چند تبلیغی ارکان نے پلازما ڈونیٹ کیا تھا اور اب ممبئی کے تبلیغی جماعت کے ایک کارکن جو کورونا کے شکار ہو گئے تھے انہوں نے اپنا علاج کروایا، صحتیاب ہوئے اور اب دوسرے کورونا مریضوں کی صحت یابی کے لیے پلازما ڈونیٹ کر رہے ہیں۔
انہوں نے نائر ہسپتال میں پلازما ڈونیٹ کیا، ممبئی کے کماٹی پورا کے رہنے والے یہ جماعتی شہر کے پہلے پلازما ڈونر ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کورونا بیماری میں مبتلا ہونے سے پلازما ڈونیٹ کرنے تک کی اپنی کہانی بتائی۔
ان کا کہنا ہے کہ 'پلازما تھیراپی کے لیے انہیں ڈاکٹرز سمیت ہسپتال عملہ، سبھی نے تعاون کیا اور بہت ہی آسان اور کم وقت میں پلازما تھیراپی کا عمل ڈاکٹروں نے مکمل کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'بیماری کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور یہ ایسا وقت ہے جب ہمیں لڑ کر نہیں مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
جماعت شخص کا مزید کہا کہ 'تبلیغی جماعت میں سب سے پہلا درس نسل انسانی کے وجود اور اس کی حفاظت کا دیا گیا ہے اور میں نے اسی پر عمل کیا۔
ملک کے وزیراعظم نریندر مودی نے یہ بات پہلے ہی واضح کر دی تھی کہ بیماری کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، یہ کسی کی ذات، شخصیت دیکھ کر حملہ نہیں کرتی اور کورونا سے بچنے کے لیے احتیاتی تدابیرں میں سب اہم ہے سوشل ڈسٹنسنگ اور اسے برقرار رکھنے کے لیے ہی لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔
اگر اس دوران پلازما تھیراپی کے ذریعہ یہ علاج کامیاب رہا تو یقیناً کورونا کے خلاف ملک گیر سطح پر جاری اس وائرس کے خلاف لڑائی میں یہ اہم کردار ادا کرے گا۔