ہیرامن تیواری نامی ایک شخص نے 19 دسمبر کو فیس بک پر راہل تیواری کے نام سے ایک پیغام نشر کیا تھا، جس میں وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کے تعلق سے نازیبا کلمات استعمال کئے گئے تھے لیکن بعد میں اس نے اس پیغام کو اپنے فیس بک سے ہٹا دیا تھا۔
جب اس کی اطلاع وڈالا علاقہ کے شیوسینکوں کو ملی تو 25-30 شیوسینا کارکنان نے تیواری کو شانتی نگر علاقہ میں لے جا کر اس کے سر کے بال کٹوا دیئے۔
تیواری نے اس ضمن میں وڈالاٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شیوسینا کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔
تیواری نے الزام لگایا تھا کہ شیوسینا کے کارکنان نے اس کی پٹائی کی اور سر کے بال بھی تراش دیئے۔
وڈالا پولیس اسٹیشن میں پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
تیواری جو وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل سے وابستہ ہے، نے کہا کہ اگر فیس بک پیغام سے کسی کو برا لگا ہو تو اس کا جواب فیس بک کے ذریعے ہی دیا جانا چاہیئے تھا نہ کہ قانون ہاتھ میں لے کر ان کا سر منڈوانا چاہیئے۔