ETV Bharat / state

نازیبا کلمات پر سرمنڈوانے کے خلاف مقدمہ درج - وڈالا پولیس اسٹیشن میں پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے

مہاراشٹر کے وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کی جانب سے جامعہ ملیہ میں متنازع شہریت قانون کے خلاف احتجاج کے درمیان پولیس کی جانب سے کی گئی زیادتیوں کو جلیان والا باغ سانحہ قرار دینے پر فیس بک پر نازیبا کلمات ادا کرنے والے ایک شخص کا شیوسینکوں نے مبینہ طور پر سرمونڈوا دیا۔

نازیبا کلمات پر سرمنڈوانے کے خلاف مقدمہ درج
نازیبا کلمات پر سرمنڈوانے کے خلاف مقدمہ درج
author img

By

Published : Dec 26, 2019, 11:27 AM IST

ہیرامن تیواری نامی ایک شخص نے 19 دسمبر کو فیس بک پر راہل تیواری کے نام سے ایک پیغام نشر کیا تھا، جس میں وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کے تعلق سے نازیبا کلمات استعمال کئے گئے تھے لیکن بعد میں اس نے اس پیغام کو اپنے فیس بک سے ہٹا دیا تھا۔

جب اس کی اطلاع وڈالا علاقہ کے شیوسینکوں کو ملی تو 25-30 شیوسینا کارکنان نے تیواری کو شانتی نگر علاقہ میں لے جا کر اس کے سر کے بال کٹوا دیئے۔

تیواری نے اس ضمن میں وڈالاٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شیوسینا کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔

تیواری نے الزام لگایا تھا کہ شیوسینا کے کارکنان نے اس کی پٹائی کی اور سر کے بال بھی تراش دیئے۔

وڈالا پولیس اسٹیشن میں پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

تیواری جو وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل سے وابستہ ہے، نے کہا کہ اگر فیس بک پیغام سے کسی کو برا لگا ہو تو اس کا جواب فیس بک کے ذریعے ہی دیا جانا چاہیئے تھا نہ کہ قانون ہاتھ میں لے کر ان کا سر منڈوانا چاہیئے۔

ہیرامن تیواری نامی ایک شخص نے 19 دسمبر کو فیس بک پر راہل تیواری کے نام سے ایک پیغام نشر کیا تھا، جس میں وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کے تعلق سے نازیبا کلمات استعمال کئے گئے تھے لیکن بعد میں اس نے اس پیغام کو اپنے فیس بک سے ہٹا دیا تھا۔

جب اس کی اطلاع وڈالا علاقہ کے شیوسینکوں کو ملی تو 25-30 شیوسینا کارکنان نے تیواری کو شانتی نگر علاقہ میں لے جا کر اس کے سر کے بال کٹوا دیئے۔

تیواری نے اس ضمن میں وڈالاٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شیوسینا کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔

تیواری نے الزام لگایا تھا کہ شیوسینا کے کارکنان نے اس کی پٹائی کی اور سر کے بال بھی تراش دیئے۔

وڈالا پولیس اسٹیشن میں پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

تیواری جو وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل سے وابستہ ہے، نے کہا کہ اگر فیس بک پیغام سے کسی کو برا لگا ہو تو اس کا جواب فیس بک کے ذریعے ہی دیا جانا چاہیئے تھا نہ کہ قانون ہاتھ میں لے کر ان کا سر منڈوانا چاہیئے۔

Intro:Body:

ID


Conclusion:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.