ممبئی کرائم برانچ نے مسلسل جدوجہد کے بعد مدھیہ پردیش کے اندور شہر کے ہسپتال میں کارروائی کرتے ہوئے فرضی دستاویزات بنانے کے معاملے میں مطلوب ڈاکٹر وہاب مرزا کو حراست میں لیا ہے۔
کرائم برانچ یونٹ نے ڈاکٹر کو ممبئی لانے میں کامیاب حاصل کی ہے۔
واضح رہے کہ ممبئی پولس کئی برسوں سے ڈاکٹر وہاب مرزا کی گرفتاری کے لیے کوشاں تھی لیکن ملزم پولس کو چکمہ دیتا رہا۔
کرائم برانچ کے مطابق ڈاکٹر وہاب مرزا پر الزام ہے کہ اس نے میڈیکل میں داخلہ لینے والے پسماندہ اور درج فہرست ذات کے نوجوانوں کو فرضی دستاویزات بنا کر دیتا تھا، اسی طرح ڈاکٹر وہاب مرزا نے میڈیکل اسٹوڈنٹ کے ساتھ حکومت کا بھی نقصان کرتا تھا۔
اس بدعنوانی کے انکشاف کے بعد ڈاکٹر وہاب مرزا کے خلاف جے جے مارگ پولس اسٹیشن میں تین، آگری پاڑہ پولس اسٹیشن میں دو، بھوئی واڑہ، ناگپاڑہ، سائن، کھیرواڑی پولس اسٹیشن میں ایک ایک کیس متاثرین کی جانب سے درج کرایا گیا تھا۔
اس کے علاوہ ملزم کے خلاف چالیس گاؤں، دھولیہ، لکشمی پور، کولہاپور میں بھی کیس درج ہیں۔
ابتدائی تفتیش کے بعد کرائم برانچ نے بتایا ملزم وہاب مرزا ٹی بی اینڈ چیسٹ امراض کا ماہر ڈاکٹر ہے اور کیس کے اندراج کے بعد ملزم ممبئی سے بھاگ گیا تھا۔
اس دوران کرائم برانچ کو سراغ ملا کہ ملزم مدھیہ پردیش کے ضلع اندور کے انڈیکس ہسپتال میں اپنی خدمات انجام دے رہا ہے اور کرائم برانچ یونٹ نے اسے اندور سے حراست میں لیا۔
حالاںکہ جب کرائم برانچ ٹیم ہسپتال پہنچی تو ڈاکٹر وہاب ہسپتال میں موجود نہیں تھا لیکن افسران نے علاج کروانے کے بہانے ڈاکٹر کو ہسپتال بلوایا اور اسے گرفتار کیا۔
پولیس ڈاکٹر وہاب مرزا کو گرفتار کر کے ممبئی لے کر آئی اور مزید تحقیقات کر رہی ہے۔