اطلاعات کے مطابق 12 افراد پر مشتمل انڈونیشیائی گروپ 29 فروری کو بھارت آیا تھا اور دہلی مرکز کے اجتماع میں شرکت کے بعد 7 مارچ کو ممبئی پہنچا تھا اور یہاں ایک اپارٹمنٹ میں قیام پذیر تھا۔
باندرا پولیس نے یکم اپریل کو ان ارکان کا ٹسٹ کرویا جس میں دو ارکان کا ٹسٹ مثبت پایا گیا۔ جس کے بعد انہیں لیلاوتی ہسپتال میں داخل کیا گیا اور دیگر 10 ارکان کو گھر پر کورنٹائن کیا گیا۔
ممبئی پولیس نے ان ارکان پر متعدد دفعات کے تحت گرفتار کیا تھا اور ان پر یہ الزام عائد کئے تھے کہ انہوں نے جان بوجھ کر وائر پھیلانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
تاہم عدالت نے کہا کہ ارکان پر قتل کی کوشش کا مقدمہ درج نہیں کیا جاسکتا کیونکہ انہوں نے جان بوجھ کر ایسا نہیں کیا۔ عدالت نے ملزمین کو تمام الزامات بری کردیا۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ اسی طرح کے ایک معاملہ میں ممبئی ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ ’ تبلیغی جماعت کو قربانی کا بکرا بنايا گیا ہے‘۔ بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بینچ نے تبلیغی جماعت کے 34 اراکین کے خلاف مجرمانہ مقدمات خارج کردیا تھا۔ عدالت غیرملکی تبلیغی ارکان کے خلاف دائر کی گئی ایف آئی آر کو یہ کہتے ہوئے خارج کردیا تھا کہ ان کے خلاف کوئی بھی ثبوت دستیاب نہیں ہے۔