ETV Bharat / state

'این آر سی کے تعلق سے وزیر اعل کے ساتھ ایک میٹنگ کی جائے گی'

author img

By

Published : Feb 15, 2020, 9:08 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 11:32 AM IST

ممبئی کے آزاد میدان میں آج سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف بڑا احتجاج کیا گیا جس میں ریاست بھر کے قدآور شخصیات نے شرکت کر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف بڑا احتجاج
سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف بڑا احتجاج

سماجوادی پارٹی کے رہنما و رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹی ہنڈی میں جلدی ابال آتا ہے مرکز فورا اس قانون کو واپس لے ورنہ احتجاج میں شدت پیدا کی جائے گی۔

انھوں نے مزید کہا کہ این سی پی صدر شرد پوار کی قیادت میں وزیر اعلی اددھو ٹھاکرے کے ساتھ ایک میٹنگ کی جائے کہ ریاست میں این آر سی نہ ہونے کے تعلق سے وہ عوام کو ایک تحریری یقین دہانی کرائیں۔

اس موقع پر سید اطہر علی نے کہا کہ جب سے یہ سرکار بر سر اقتدار آئی ہے ملک میں فرقہ پرستی اور ہندو مسلم پرسیاست جاری تیز ہوگئی ہے، جو قانون ملک میں نافذ کیا گیا اس کے خلاف تحریک شروع کی گئی ہے ملک کے اصل مدعوں کو عوام کے ذہن سے نے کے لیے حکومت سی اے اے۔ این آر سی۔ این پی آر لا کر عوام کو سڑک پر لائی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ سرکار پر ہم یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ یہ قوانین واپس لئے جائیں نہیں تو احتجاج میں مزید شدت پیدا کی جائےگی۔

جمعیتہ اہلحدیث سے مولانا عبدالجلیل نے کہا کہ آزاد میدان کی اس سرزمین پر عوامی ہجوم یہ کہہ رہا ہے کہ ہم ہندوستانی ہے اور ہندوستانی رہیں گے مودی سرکار آنے کے بعد مسلمان پریشان ہے بی جے پی جھوٹوں کی پارٹی ہے مسلمانوں کے ساتھ نا انصافی بڑھ گئی ہے اس قانون کو فورا واپس لیا جائے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کا قانون ہی ہمیں منظور ہے۔

ڈاکٹر عظیم الدین نے کہا کہ اس قانون کا نفاذ ملک میں تقسیم کی لکیر کھینچنے کی ایک سازش ہے ہندوؤں اور مسلمانوں میں خلیج کی دیوار بنائی گئی مسلمانوں کا ڈر بتا کر ہندوؤں کو گمراہ کیا جارہا ہے یہ ملک پہلے ہی ہندوستان اور پاکستان کے نام پر بٹ چکا ہے اب اسے دوبارہ بانٹنے کی سازش کو ناکام بنایا جائے۔

سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف بڑا احتجاج

شہر یار انصاری نے کہا کہ ہم شیواجی مہاراج کو مانتے ہیں لیکن جو آج این پی آر لانے کی بات کئی جارہی ہے یہ شیواجی مہاراج کے خوابوں کو اجاڑںے کے مترادف ہے ڈاکٹر بھیم راؤامبیڈ کر کی بقا کے لیے آج ہم کوشش کرتے ہیں کیونکہ ہم برابری اور مساوات کے قانون کو تسلیم کرتے ہیں جو باباصاحب امبیڈکر نے ہمیں حق دیا وہ قابل قبول ہے یہ ملک گاندھی کے نظریات پر چلے گا گوڈسے کے نظریات پر نہیں چلے گا۔

جمعیتہ العلمأ مہاراشٹر صدر مولانا حلیم اللہ قاسمی نے کہا کہ آج ہمارا پورا ملک سراپا احتجاج بنا ہوا ہے سڑکوں پر ہے آج وہی منظر نظر آرہا ہے جو جنگ آزادی کے وقت نظر آتا تھا آج بلا تفریق مذہب و ملت عوام سڑک پر انقلاب زندہ باد کا نعرہ بلند کر رہی ہے۔

ایکتا فورم کی خاتون ونگ کی سمیہ نعمانی نے کہا کہ ملک کی حالت بہت خستہ ہے، مسائل بہت ہے، بے روزگاری اور غریبی سے ملک متاثر ہے لیکن ان پر سرکار کی کوئی توجہ نہیں ہے بلکہ ظالمانہ قوانین کو نافذ کیا جارہا ہے ہم اس ظالمانہ قانون کو برداشت نہیں کریں گے کیونکہ اس سے ملک پر چوٹ پڑتی ہے ہم دستور کی بقا کے لئے کھڑے رہیں جب تک جسم میں خون کا ایک قطرہ رہے گا ہم احتجاج کر تے رہیں گے۔

مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کہا کہ ہم نے انگریزوں کو اس ملک سے بھگایاتھا انگریزوں کے غلاموں اور ان کی اولادوں کو بھی بھگائیں گے ہم کاغذ کیوں دکھائیں گے کوئی ہم سے یہ نہ پوچھے کہ ہم یہاں کہ شہری ہے یا نہیں، دو آدمیوں کا دماغ خراب ہے جن کی شہریت خطرے میں ہے۔

ڈاکٹر سلیم خان نے کہا کہ آج آزاد میدان اپنی تنگ دامنی کا شکوہ کر رہا ہے آزادی کی جنگ کو آج اس عوامی سیلاب نے انتہائی نزدیک کر دیا ہے اس میں جیت ہماری ہو گی کیونکہ یہ انتہائی خطرناک قانون ہے اس لیے ہم سڑک پر ہیں۔

انھوں نے وزیر داخلہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اگر دہلی میں ہار کے بعد بھی آپ کے سمجھ میں نہیں آیا ہے تو بہار اور اترپردیش کی ہار سے آپ خود سمجھ لیں گے۔ ہائیکورٹ نے بھی احتجاج کو اجازت دی ہے اور کہا ہے کہ کسی کو احتجاج سے روکا نہیں جا سکتا شاہین باغ ہم کو اپنی منزل کے قریب لیجارہا ہے۔ ممبئی کے احتجاج سے لوگوں کو تکلیف ہے یہ تکلیف کا دوسرا پہلو ہے۔

آزاد نگر گنتپی منڈل کے نرسن تیواری نے کہا کہ مودی اور شاہ کو یہ پیغام دیتا ہوں کہ یہ آزادی کی لڑائی کی اب ابتدا آزاد میدان سے ہی ہو گی، شہریت ترمیمی قانون کے معرفت سے ایک بہت بڑے طبقے کو ووٹنگ سے محروم کرنے کی سازش ہے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ایڈوکیٹ فرحانہ شاہ نے کہا کہ آج ہم سب ایک ہیں اور ہم ایک رہیں گے یہ جو مجمع ہے سی اے اے ۔این آر سی ۔این پی آر کا نوٹیفکیشن جاری کرکے دکھائیں۔

سماجوادی پارٹی کے رہنما و رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹی ہنڈی میں جلدی ابال آتا ہے مرکز فورا اس قانون کو واپس لے ورنہ احتجاج میں شدت پیدا کی جائے گی۔

انھوں نے مزید کہا کہ این سی پی صدر شرد پوار کی قیادت میں وزیر اعلی اددھو ٹھاکرے کے ساتھ ایک میٹنگ کی جائے کہ ریاست میں این آر سی نہ ہونے کے تعلق سے وہ عوام کو ایک تحریری یقین دہانی کرائیں۔

اس موقع پر سید اطہر علی نے کہا کہ جب سے یہ سرکار بر سر اقتدار آئی ہے ملک میں فرقہ پرستی اور ہندو مسلم پرسیاست جاری تیز ہوگئی ہے، جو قانون ملک میں نافذ کیا گیا اس کے خلاف تحریک شروع کی گئی ہے ملک کے اصل مدعوں کو عوام کے ذہن سے نے کے لیے حکومت سی اے اے۔ این آر سی۔ این پی آر لا کر عوام کو سڑک پر لائی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ سرکار پر ہم یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ یہ قوانین واپس لئے جائیں نہیں تو احتجاج میں مزید شدت پیدا کی جائےگی۔

جمعیتہ اہلحدیث سے مولانا عبدالجلیل نے کہا کہ آزاد میدان کی اس سرزمین پر عوامی ہجوم یہ کہہ رہا ہے کہ ہم ہندوستانی ہے اور ہندوستانی رہیں گے مودی سرکار آنے کے بعد مسلمان پریشان ہے بی جے پی جھوٹوں کی پارٹی ہے مسلمانوں کے ساتھ نا انصافی بڑھ گئی ہے اس قانون کو فورا واپس لیا جائے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کا قانون ہی ہمیں منظور ہے۔

ڈاکٹر عظیم الدین نے کہا کہ اس قانون کا نفاذ ملک میں تقسیم کی لکیر کھینچنے کی ایک سازش ہے ہندوؤں اور مسلمانوں میں خلیج کی دیوار بنائی گئی مسلمانوں کا ڈر بتا کر ہندوؤں کو گمراہ کیا جارہا ہے یہ ملک پہلے ہی ہندوستان اور پاکستان کے نام پر بٹ چکا ہے اب اسے دوبارہ بانٹنے کی سازش کو ناکام بنایا جائے۔

سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف بڑا احتجاج

شہر یار انصاری نے کہا کہ ہم شیواجی مہاراج کو مانتے ہیں لیکن جو آج این پی آر لانے کی بات کئی جارہی ہے یہ شیواجی مہاراج کے خوابوں کو اجاڑںے کے مترادف ہے ڈاکٹر بھیم راؤامبیڈ کر کی بقا کے لیے آج ہم کوشش کرتے ہیں کیونکہ ہم برابری اور مساوات کے قانون کو تسلیم کرتے ہیں جو باباصاحب امبیڈکر نے ہمیں حق دیا وہ قابل قبول ہے یہ ملک گاندھی کے نظریات پر چلے گا گوڈسے کے نظریات پر نہیں چلے گا۔

جمعیتہ العلمأ مہاراشٹر صدر مولانا حلیم اللہ قاسمی نے کہا کہ آج ہمارا پورا ملک سراپا احتجاج بنا ہوا ہے سڑکوں پر ہے آج وہی منظر نظر آرہا ہے جو جنگ آزادی کے وقت نظر آتا تھا آج بلا تفریق مذہب و ملت عوام سڑک پر انقلاب زندہ باد کا نعرہ بلند کر رہی ہے۔

ایکتا فورم کی خاتون ونگ کی سمیہ نعمانی نے کہا کہ ملک کی حالت بہت خستہ ہے، مسائل بہت ہے، بے روزگاری اور غریبی سے ملک متاثر ہے لیکن ان پر سرکار کی کوئی توجہ نہیں ہے بلکہ ظالمانہ قوانین کو نافذ کیا جارہا ہے ہم اس ظالمانہ قانون کو برداشت نہیں کریں گے کیونکہ اس سے ملک پر چوٹ پڑتی ہے ہم دستور کی بقا کے لئے کھڑے رہیں جب تک جسم میں خون کا ایک قطرہ رہے گا ہم احتجاج کر تے رہیں گے۔

مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کہا کہ ہم نے انگریزوں کو اس ملک سے بھگایاتھا انگریزوں کے غلاموں اور ان کی اولادوں کو بھی بھگائیں گے ہم کاغذ کیوں دکھائیں گے کوئی ہم سے یہ نہ پوچھے کہ ہم یہاں کہ شہری ہے یا نہیں، دو آدمیوں کا دماغ خراب ہے جن کی شہریت خطرے میں ہے۔

ڈاکٹر سلیم خان نے کہا کہ آج آزاد میدان اپنی تنگ دامنی کا شکوہ کر رہا ہے آزادی کی جنگ کو آج اس عوامی سیلاب نے انتہائی نزدیک کر دیا ہے اس میں جیت ہماری ہو گی کیونکہ یہ انتہائی خطرناک قانون ہے اس لیے ہم سڑک پر ہیں۔

انھوں نے وزیر داخلہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اگر دہلی میں ہار کے بعد بھی آپ کے سمجھ میں نہیں آیا ہے تو بہار اور اترپردیش کی ہار سے آپ خود سمجھ لیں گے۔ ہائیکورٹ نے بھی احتجاج کو اجازت دی ہے اور کہا ہے کہ کسی کو احتجاج سے روکا نہیں جا سکتا شاہین باغ ہم کو اپنی منزل کے قریب لیجارہا ہے۔ ممبئی کے احتجاج سے لوگوں کو تکلیف ہے یہ تکلیف کا دوسرا پہلو ہے۔

آزاد نگر گنتپی منڈل کے نرسن تیواری نے کہا کہ مودی اور شاہ کو یہ پیغام دیتا ہوں کہ یہ آزادی کی لڑائی کی اب ابتدا آزاد میدان سے ہی ہو گی، شہریت ترمیمی قانون کے معرفت سے ایک بہت بڑے طبقے کو ووٹنگ سے محروم کرنے کی سازش ہے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ایڈوکیٹ فرحانہ شاہ نے کہا کہ آج ہم سب ایک ہیں اور ہم ایک رہیں گے یہ جو مجمع ہے سی اے اے ۔این آر سی ۔این پی آر کا نوٹیفکیشن جاری کرکے دکھائیں۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 11:32 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.