ETV Bharat / state

Mujtaba Farooq on Dharam Sansad: 'دھرم سنسد میں دی گئی اشتعال انگیز تقریر ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ'

author img

By

Published : Jan 1, 2022, 3:06 PM IST

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ملی مشاورت کے جنرل سکریٹری مجتبیٰ فاروق نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دھرم سنسد کے نام پر اشتعال انگیزی کرنے والے ٹولے سے اقلیتوں کو نہیں بلکہ ملک کو خطرہ لاحق ہے۔ Mujtaba Farooq Reacts on Dharam Sansad اس طرح کی تقریروں کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر ملک کی شبیہ خراب ہوئی ہے اور ملک کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔

دھرم سنسد میں دیئے گئے اشتعال انگیز تقریر ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ
ملی مشاورت کے جنرل سکریٹری مجتبیٰ فاروق

ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد شہر میں معروف اسلامی اسکالر اور ملی مشاورت کے جنرل سیکریٹری مجتبیٰ فاروق نے ہریدوار کے دھرم سنسد میں دی گئی اشتعال انگیز تقریروں کے حوالے سے کہا کہ 'یہ ہمارے ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے'۔ Mujtaba Farooq Reaction on Dharam Sansad

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے معروف اسلامی اسکالر اور ملی مشاورت کے جنرل سکریٹری مجتبیٰ فاروق نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دھرم سنسد کے نام پر اشتعال انگیزی کرنے والے ٹولے سے اقلیتوں کو نہیں بلکہ ملک کو خطرہ لاحق ہے۔ اس طرح کی تقریروں کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر ملک کی شبیہ خراب ہوئی ہے اور ملک کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ Mujtaba Farooq said Dharam Sansad Threat to Country

انہوں نے اس معاملے میں حکومت کی معنی خیز خاموشی کی بھی مذمت کی۔ مجھے شکایت ان سادھو اور سنت سے نہیں بلکہ حکومتی نظام سے ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے اب تک کوئی ٹھوس قدم نہیں نہیں اٹھایا۔ خبروں سے معلوم ہوا کہ اتراکھنڈ کے وزیراعلی اور اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدیتہ ناتھ کے قریبی ہیں ، یہ کرکے ان لوگوں نے حکومتی اور آئینی نظام کو اپاہج کردیا ہے۔ انہوں نے پولیس کو حکومت کا آلہ کار بتایا۔ ساتھ ہی اترپردیش انتخابات کو لے کر مجتبیٰ فاروق نے کہا کہ اب وہاں کی ریاستی حکومت کے پاس انتخابات جیتنے کا کوئی دوسرا راستہ نظر نہیں آرہا ہے، اس لئے وہاں پر اس طرح کے بیانات دیے جارہے ہیں۔

دھرم سنسد میں دیئے گئے اشتعال انگیز تقریر ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ

اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اقلیتی طبقے سے زیادہ اس اشتعال انگیز اور نفرت انگیز تقریر کا نوٹس اکثریتی طبقہ کے لوگوں نے لیا ہے۔ ہندو سماج کے لوگوں نے دھرم سنسد کی مذمت کی ہے۔

واضح رہے کہ ریاست اتراکھنڈ کے شہر ہریدوار میں منعقد دھرم سنسد Dharma Sansad in Haridwar میں کئی متازع ہندو رہنماؤں نے اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہوئے انہیں کھُلے عام مارنے کی دھمکی دی تھی۔ وہیں چھتیس گڑھ کے رائے پور میں اتوار کو دھرم سنسد 2021 (Raipur Dharma Sansad 2021) میں مہاراشٹر سے آئے سنت کالی چرن نے اسٹیج سے بابائے قوم مہاتما گاندھی (Father of the Nation Mahatma Gandhi) پر کئی متنازعہ بیانات دیئے۔ اس نے بابائے قوم کو 1947 میں تقسیم ہند کا ذمہ دار ٹھہرایا اور مہاتما گاندھی کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی۔

کالی چرن نے کہا کہ 1947 میں ہم نے دیکھا کہ کس طرح اسلام نے پاکستان اور بنگلہ دیش پر قبضہ کیا۔ موہن داس کرم چند گاندھی نے ملک کو تباہ کیا۔ نتھورام گوڈسے کو سلام جس نے انہیں مارا۔ واضح رہے کہ جب سنت کالی چرن اسٹیج سے مہاتما گاندھی کے لیے ایسے الفاظ کا استعمال کر رہا تھا، اس وقت سامعین میں کانگریس رہنما پرمود دوبے، بی جے پی رہنما سچیدانند اپاسانے اور نند کمار سائی بھی موجود تھے۔ لیکن کسی نے مداخلت کرنے کی کوشش نہیں کی۔ حالانکہ گزشتہ روز کانگریس حکومت کی مخالفت کے بعد کالی چرن کو گرفتار کرلیا گیا۔

مزید پڑھیں: Hate speech in Dharma Sansad: 'دھرم سنسد میں نفرت آمیز تقریر ملک کے لیے خطرہ'

ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد شہر میں معروف اسلامی اسکالر اور ملی مشاورت کے جنرل سیکریٹری مجتبیٰ فاروق نے ہریدوار کے دھرم سنسد میں دی گئی اشتعال انگیز تقریروں کے حوالے سے کہا کہ 'یہ ہمارے ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے'۔ Mujtaba Farooq Reaction on Dharam Sansad

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے معروف اسلامی اسکالر اور ملی مشاورت کے جنرل سکریٹری مجتبیٰ فاروق نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دھرم سنسد کے نام پر اشتعال انگیزی کرنے والے ٹولے سے اقلیتوں کو نہیں بلکہ ملک کو خطرہ لاحق ہے۔ اس طرح کی تقریروں کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر ملک کی شبیہ خراب ہوئی ہے اور ملک کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ Mujtaba Farooq said Dharam Sansad Threat to Country

انہوں نے اس معاملے میں حکومت کی معنی خیز خاموشی کی بھی مذمت کی۔ مجھے شکایت ان سادھو اور سنت سے نہیں بلکہ حکومتی نظام سے ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے اب تک کوئی ٹھوس قدم نہیں نہیں اٹھایا۔ خبروں سے معلوم ہوا کہ اتراکھنڈ کے وزیراعلی اور اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدیتہ ناتھ کے قریبی ہیں ، یہ کرکے ان لوگوں نے حکومتی اور آئینی نظام کو اپاہج کردیا ہے۔ انہوں نے پولیس کو حکومت کا آلہ کار بتایا۔ ساتھ ہی اترپردیش انتخابات کو لے کر مجتبیٰ فاروق نے کہا کہ اب وہاں کی ریاستی حکومت کے پاس انتخابات جیتنے کا کوئی دوسرا راستہ نظر نہیں آرہا ہے، اس لئے وہاں پر اس طرح کے بیانات دیے جارہے ہیں۔

دھرم سنسد میں دیئے گئے اشتعال انگیز تقریر ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ

اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اقلیتی طبقے سے زیادہ اس اشتعال انگیز اور نفرت انگیز تقریر کا نوٹس اکثریتی طبقہ کے لوگوں نے لیا ہے۔ ہندو سماج کے لوگوں نے دھرم سنسد کی مذمت کی ہے۔

واضح رہے کہ ریاست اتراکھنڈ کے شہر ہریدوار میں منعقد دھرم سنسد Dharma Sansad in Haridwar میں کئی متازع ہندو رہنماؤں نے اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہوئے انہیں کھُلے عام مارنے کی دھمکی دی تھی۔ وہیں چھتیس گڑھ کے رائے پور میں اتوار کو دھرم سنسد 2021 (Raipur Dharma Sansad 2021) میں مہاراشٹر سے آئے سنت کالی چرن نے اسٹیج سے بابائے قوم مہاتما گاندھی (Father of the Nation Mahatma Gandhi) پر کئی متنازعہ بیانات دیئے۔ اس نے بابائے قوم کو 1947 میں تقسیم ہند کا ذمہ دار ٹھہرایا اور مہاتما گاندھی کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی۔

کالی چرن نے کہا کہ 1947 میں ہم نے دیکھا کہ کس طرح اسلام نے پاکستان اور بنگلہ دیش پر قبضہ کیا۔ موہن داس کرم چند گاندھی نے ملک کو تباہ کیا۔ نتھورام گوڈسے کو سلام جس نے انہیں مارا۔ واضح رہے کہ جب سنت کالی چرن اسٹیج سے مہاتما گاندھی کے لیے ایسے الفاظ کا استعمال کر رہا تھا، اس وقت سامعین میں کانگریس رہنما پرمود دوبے، بی جے پی رہنما سچیدانند اپاسانے اور نند کمار سائی بھی موجود تھے۔ لیکن کسی نے مداخلت کرنے کی کوشش نہیں کی۔ حالانکہ گزشتہ روز کانگریس حکومت کی مخالفت کے بعد کالی چرن کو گرفتار کرلیا گیا۔

مزید پڑھیں: Hate speech in Dharma Sansad: 'دھرم سنسد میں نفرت آمیز تقریر ملک کے لیے خطرہ'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.