ممبئی کے بھینڈی بازار سے تعلق رکھنے والے قریشی محمد کاشف کو مقابلہ جاتی امتحان سی ای ٹی میں شرکت سے محروم کر دیا گیا۔ اس کی وجہ بتائی گئی کہ گزشتہ امتحان میں اس کے حاصل کردہ نمبر کم ہیں۔
غور طلب ہے کہ قریشی محمد کاشف قانون کے طالب علم ہیں اور جسمانی لحاظ سے 60 فیصد معذور ہیں۔
قریشی محمد کاشف نے سی ای ٹی کے امتحان سے روکے جانے پر اعتراض کیا ہے اور اس معاملے میں بامبے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے اور اپیل کی ہے کہ معذور افراد کو دی جانے والی رعایات کے مطابق اسے امتحان میں شرکت کا موقع دیا جائے۔
انہوں نے ہائی کورٹ سے اپیل کی ہے کہ انھیں ڈسیبلیٹیز ایکٹ 2016 کے تحت امتحان میں شرکت کا موقع فراہم کیا جائے، تاکہ وہ وکالت کی تعلیم حاصل کر سکیں۔
کاشف کے وکیل کا کہنا ہے کہ ہم نے ڈسیبلیٹیز ایکٹ 2016 کے تحت ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے اور اس ایکٹ کے تحت معذور شخص کو کسی بھی تعلیمی ادارے میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملنا چاہیے۔ اس ایکٹ کے تحت کوئی بھی تعلیمی ادارہ کسی معذور امیدوار کو امتحانات سے محروم نہیں کر سکتی ہے۔
قریشی محمد کاشف کے وکیل آصف نقوی کا کہنا ہے کہ وکالت کے لیے گریجویشن میں امیدوار کو 45 فیصد ضروری ہے جبکہ کاشف کو ملنے والے نمبر 42 فیصد ہی ہیں ..لیکن ڈسیبلیٹیز ایکٹ 2016 کے مطابق کاشف کو کوئی بھی تعلیمی ادارہ انھیں ملنے والی سہولت اور حقوق سے محروم نہیں کر سکتا۔