مالیگاؤں کے رکن اسمبلی مفتی اسماعیل نے آج مہاراشٹر ایوان اسمبلی میں مالیگاؤں سیول ہسپتال کی بدحالی کا ذکر کرتے ہوئے حکومت سے کہا ہے کہ اس ہسپتال میں بنیادی سہولتیں جو عوام کے لئے ہونی چاہیے اس سے محروم ہیں کئی بار مریضوں کی حالات زیادہ خراب ہونے پر اُنہیں دوسرے ہسپتال منتقل کیا جاتا ہی اسلئے حکومت یہاں کے عوام کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے اس ہسپتال کو بنیادی سہولتوں سے لیس کرے۔۔
مفتی اسماعیل نے کہاکہ یہاں 27 جگہیں ایسی ہیں جو خالی ہیں اُن جگہوں پر دوسرے لوگوں کو ابتک کیوں منتخب نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 2009 میں یہ ہسپتال بنا مالیگاؤں ضلع نہیں ہے اسلئے سیول ہسپتال کا درجہ نہیں دیا جاسکتا یہاں ساری مشینیں ہیں لیکن اسٹاف نہ ہونے کے سبب انکا استعمال نہیں ہو رہا ہے اطراف کے لوگوں کا یہاں آنا ہوتا ہیں لیکن بنیادی سہولت نہ ہونے کے سبب لوگ دقتوں کا سامنا کر رہے ہیں اطراف کے گاؤں کے لوگوں کا یہاں آنا ہوتا ہے لیکن انکے رکنے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ کئی بار ایسا ہوا ہے کی ڈیلیوری راستے میں ہو جاتی ہے ایمبولینس نہیں ہے کلاس 4 کے ملازم نہ ہونے کے سبب ہسپتال میں گندگی بہت ہے ہم نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ہسپتال دیا ہی تو اسٹاف بھی دے۔
یہ بھی پڑھیں: Abu Asim Azmi ایوعاصم اعظمی کا یونانی ڈاکٹروں کی سرکاری ہسپتالوں میں تقرری کا مطالبہ
اُنہوں نے کہا اقلیتوں کے جہاں جہاں علاقے ہیں وہاں یہی حال ہی حکومت کی عدم توجہی اُن علاقوں میں رہتی ہی ہمنے یہی مطالبہ کیا ہے کہ جو سہولت کے حقدار یہاں کے لوگ ہیں اُسے اُنہیں ملنے چاہئے۔ فنڈز کو لیکر اُنہوں نے کہا کہ اجیت پورا اس وقت مہا وکاس اگھاڈی میں اسی عہدے پر تھے جس عہدے پر آج ہیں اس۔ دوران اُنسے میری مالیگاؤں کی ترقی کو لیکر فنڈز کی بات چیت ہوئی تھی مجھے امید ہے کہ وہ مالیگاؤں کی فلاح و بہبود ترقیاتی کاموں کو دیکھتے ہوئے فنڈز جلد ہی ریلیز کریں گے۔