اورنگ آباف:مہاراشٹر کے اورنگ آباد سے ایم آئی ایم کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل نے پاپولرفرنٹ کے نوجوانوں کے خلاف جاری کارروائی پر محتاط انداز میں ردعمل ظاہر کیا۔MP Imtiaz Jalil Says AIMIM Never Support Terror OUTFIT
ان کا کہنا ہیکہ اگر جانچ حکام کے پاس ٹھوس ثبوت ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں تاہم اس کے لئے کوئی ثبوت بھی ہونا چاہئے ۔ساتھ ہی امتیاز جلیل نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ کیوں درجنوں مسلم نوجوانوں کو عدالت سے باعزت بری کیا جاتا ہے ۔ ایم آئی ایم کبھی دہشت گردانہ کارروائیوں کی حمایت نہیں کرتی لیکن اس کی آڑ میں بے قصور نوجوانوں کو پھنسایا جائے گا یہ قابل قبول نہیں ہوگا۔
ایم آئی ایم کے رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے اس معاملے پر ردعمل ظاہر کیا ہے اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے پہلی بار پی ایف آئی کے خلاف جاری کارروائی پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ایم آئی ایم کے رکن اسمبلی امتیاز جلیل نے کہا کہ اگر اے ٹی ایس کے پاس ثبوت ہیں تو جانچ ہونی چاہیے، لیکن لوگوں کو بلاوجہ پریشان نہ کیا جائے کیونکہ ماضی میں ایسے واقعات پیش آئے ہے کہ کچھ نوجوانوں کو دہشت گردی کے معاملے میں گرفتار کرکے حراست میں لیا گیا اور انہیں دس سے زیادہ سالوں تک جیل میں رکھنے کے بعد یہ لوگوں سے باعزت بری ہوئے کیونکہ ایجنسیوں کے پاس ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھیں:Crackdown on PFI in Maharashtra: پی ایف آئی کارکنان کے خلاف کریک ڈائون، کئی لیڈران و کارکنان گرفتار
مُلک کی کئی ساری ریاستوں میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے کارکنان پر کارروائی کی جا رہی ہے اور کئی سارے پی ایف آئی کے کارکنان کو حراست میں لیا گیا تھا نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 13 ریاستوں میں چھاپے مار کر پی ایف آئی کے 106 کارکنوں کو گرفتار کیا تھا۔MP Imtiaz Jalil Says AIMIM Never Support Terror OUTFIT