ممبئی: مہاراشٹر میں بلدیاتی انتخابات کے مدنظر سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہے۔اسی درمیان آل انڈیامجلس اتحادالمسلمین کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل نے کہاکہ ان کی پارٹی مہا وکاس اگھاڑی کے ساتھ جا سکتی ہے۔وقت آنے پر سب کو سب کچھ پتہ چل جائے گا۔ رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے ایک پروگرام میں کہا کہ طویل عرصے سے کانگریس اور این سی پی جیسی خود کو سیکولر کہنے والی پارٹیاں ایم آئی ایم کو بی جے پی کی بی ٹیم کہتی رہیں ہیں۔ ایم آئی ایم پر الزام ہے کہ اس سے بی جے پی کو فائدہ ہوتا ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر آپ کو ایم آئی ایم کی طاقت کا اتنا ہی علم ہے تو آپ ہمیں اپنے ساتھ کیوں نہیں لے جاتے۔ لیکن یہ لوگ مسلمانوں کے ووٹ چاہتے ہیں لیکن مسلمانوں کی قیادت نہیں۔ یہ دوہرا کردار ختم ہونا چاہیے۔ اگر مہاوکاس آگھاڑی ہمیں ان کے ساتھ آنے کی پیشکش کرتی ہے تو ہم بات چیت کے لئے تیار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی جیت کے بعد مہاراشٹر میں مہا وکاس آگھاڑی (ایم وی اے) پرجوش انداز میں اگلے انتخابات کی تیاری کر رہی ہے۔ ایم وی اے نے کرناٹک کی طرح مہاراشٹر میں آئندہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات مشترکہ طور پر لڑنے اور بی جے پی کو شکست دینے کا عزم کیا ہے۔گزشتہ روز اتوار کو ایم وی اے لیڈروں کی میٹنگ این سی پی کے سربراہ شرد پوار کی رہائش گاہ 'سلور اوک' ممبئی میں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں:Imtiaz Jaleel on Communal Violence موجودہ دور میں مرکزی اور ریاستی حکومت سنجیدہ نہیں ہے، ایم پی امتیاز جلیل
شرد پوار، ادھو ٹھاکرے، سپریا سولے، اجیت پوار، جینت پاٹل، سنجے راوت، نانا پٹولے، بالا صاحب تھوراٹ، اشوک چوان، نسیم خان، بھائی جگتاپ جیسے بڑے لیڈروں نے میٹنگ میں شرکت کی۔ ملاقات کے بعد تینوں جماعتوں کے رہنماؤں کی مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی گئی۔ تینوں پارٹیوں کے لیڈروں نے کہا کہ میٹنگ میں اس بات پر اتفاق ہو گیا ہے کہ تینوں پارٹیاں ریاست میں آئندہ لوک سبھا اور ودھان سبھا انتخابات ایک ساتھ لڑیں گی۔