ممبئی:دراصل شدید بارش اور دریائے پین گنگا میں سیلاب کی وجہ سے کنوت اور مہور تعلقہ میں فصلوں کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔ پانی کی وجہ سے کھیتوں میں کھڑی فصلیں بہہ گئیں۔ کئی مکانات بھی منہدم ہو گئے ہیں۔ شندے دھڑے کے رکن پارلیمان ہیمنت پاٹل نے پیر کی رات تقریباً 10 بجے مہور تعلقہ کے کچھ گاؤں اور کھیتوں کا معائنہ کیا۔ متاثرہ کسانوں سے بات چیت کی۔ اس موقع پر ایم پی ہیمنت پاٹل نے آنند نگر ٹانڈہ کے لوگوں سے بھی بات چیت کی جو سیلاب میں پھنسے ہوئے تھے اور ان کے مسائل کے بارے میں اُن سے جانکاری لی۔
اس دوران وہاں کے کسانوں اور شہریوں نے مہور کے تحصیلدار کشور یادو سے شکایت کی لوگوں نے ایم پی پاٹل سے کئی شکایتیں کیں کہ تحصیلدار فون نہیں اٹھاتے اور کسانوں کے مسائل نہیں سنتے۔ اس پر رکن پارلیمان ہیمنت پاٹل نے وزیر اعلیٰ کے پرسنل اسسٹنٹ کو فون کرکے نقصان کی اطلاع دی اور تحصیلدار کشور یادو کو فون اٹھانے کو کہا۔ لیکن تحصیلدار نے کہا کہ میں ابھی کھانا کھا رہا ہوں۔ کچھ دیر بعد جب تحصیلدار موقع پر آئے تو رکن پارلیمان نے تحصیلدار کو آڑے ہاتھوں لیا۔
یہ بھی پڑھیں:Jayant Patil with Ajit Pawar Group کیا جینت پاٹل بھی اجیت پوار کے خیمے میں شامل ہوں گے
رکن پارلیمان نے کہا کہ لوگوں کی طرف سے سینکڑوں شکایات آئی ہیں۔ وہ (تحصیلدار) اپنا کام کیوں نہیں کرتے؟ تم انگریز کے بیٹے ہو، لوگوں کے مسائل نہیں سمجھتے۔ کیا آپ لطف اندوز ہوتے ہیں؟ ہیمنت پاٹل نے اس معاملے پر تحصیلداروں کو لیکر کھری کھوٹی سنائی کہا کہ وہ فون کیوں نہیں اٹھاتے۔ اس پورے واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ اس دوران رکن پارلیمان ہیمنت پاٹل نے کہا کہ آنند نگر ٹانڈہ کے شہریوں کی باز آبادکاری کی کوشش کی جائے گی۔