اورنگ آباد: اورنگ آباد ضلع میں تمام سیاسی پارٹیاں ریاست میں لوک سبھا انتخابات کی تیاری کر رہی ہیں۔ سیاسی جماعتوں کے ذریعہ لوک سبھا حلقوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ کس اسمبلی حلقہ میں کتنی طاقت؟ ہر حلقہ میں کیا صورتحال ہے؟ کون دلچپسی رکھتا ہے؟ ہر حلقہ میں کتنے ووٹرز ہیں؟ اس میں مردوں، خواتین اور نوجوانوں کی تعداد کے بارے میں معلومات لی جارہی ہیں۔ ان معلومات کے مطابق منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ تو دوسری طرف اورنگ آباد لوک سبھا حلقہ میں پارلیمانی سیٹ کے دعویداروں کے نام سامنے آرہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سیٹ پر ایک ہی پارٹی کے دو سے چار امیدوار اپنا دعویٰ کر رہے ہیں۔ اس لیے تمام سیاسی جماعتوں کے لیے ٹکٹ کا معاملہ سر درد بننے کا امکان جتایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
شیوسینا ٹھاکرے گروپ، شیوسینا شندے گروپ، کانگریس اور بی جے پی، بی آر ایس کے اورنگ آباد لوک سبھا کے دعویداروں کے نام سامنے آرہے ہیں۔ ایم آئی ایم کی طرف سے صرف موجودہ ایم پی امتیاز جلیل کو امیدواری ملے گی۔ اورنگ آباد کے شہریان قیاس لگا رہے ہیں کہ اس بار بھی اورنگ آباد میں مجلس کے ایم پی بن سکتے ہیں۔ شیوسینا ٹھاکرے گروپ کے لیڈر چندر کانت کھیرے اور امباداس دانوے لوک سبھا انتخابات لڑنے کی تیاری میں ہیں۔ چندر کانت کھیرے اورنگ آباد حلقہ سے سابق ایم پی بھی رہ چکے ہیں۔ دوسری طرف قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے بھی لوک سبھا الیکشن لڑنے کے خواہشمند ہیں۔
شندے شیو سینا کی جانب سے ریاست میں کیبنٹ منسٹر عبدالستار اور سندیپان بھومرے بھی لوک سبھا انتخابات لڑنے کے خواہشمند ہیں۔ اور دونوں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے بہت قریب ہیں۔ اس کے علاوہ دونوں لیڈروں کا اورنگ آباد میں کافی اثر و رسوخ بھی ہے۔ مہا وکاس آگھاڑی میں شامل کانگریس کے بھی دو خواہشمند امیدوار موجود ہیں۔ جس میں ایک سبھاش جھامبڈ اور کلیان کالے ہیں۔ اگر یہ سیٹ مہا وکاس آگھاڑی کو چلی جاتی ہے، تو دونوں ہی لیڈران کو اسمبلی انتخابات کی تیاری کرنی پڑے گی۔ بی جے پی سے پانچ امیدواروں کے نام سرخیوں میں آرہے ہیں۔ جس میں سب سے پہلا نام مرکزی مملکتی وزیر ڈاکٹر بھاگوت کراڑ، کیبنٹ منسٹر اتل ساوے، وجے راہٹکر، سنجے کینیکر اور رکن اسمبلی پرشانت بمب لوک سبھا انتخابات لڑنے کے خواہش مند ہیں۔