ETV Bharat / state

Malegaon 2008 Bomb Blast Case سادھوی پرگیہ و دیگر ملزمین کو قانون کے مطابق گرفتار کیا گیا

author img

By

Published : Jun 16, 2023, 12:21 PM IST

چیف تفتیشی افسر (آئی او) موہن کلکرنی نے کہا کہ ٹھوس ثبوت اور گواہوں کی بنیاد پر تفتیش کی بنیاد پر سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہت اور دیگر ملزمین کو گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر مالیگاؤں میں بم دھماکے کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔

سادھوی پرگیہ و دیگر ملزمین کو قانون کے مطابق گرفتار کیا گیا
سادھوی پرگیہ و دیگر ملزمین کو قانون کے مطابق گرفتار کیا گیا

مالیگاوں: ریاست مہاراشٹر کے مالیگاؤں میں 2008 بم دھماکہ معاملے میں سبکدوش اے سی پی موہن کلکرنی کی ایماندارانہ تفتیش کا ہی نتیجہ تھا کہ بم دھماکوں کی سازش میں ملوث بھگوا ملزمین کی گرفتاری عمل میں آئی تھی حالانکہ مرکز میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد اس مقدمہ کی تفتیش این آئی اے نے اپنے ہاتھوں میں لے لی تھی۔ پھر اضافی چارج شیٹ داخل کرتے ہوئے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو کلین چٹ دے دی تھی لیکن خصوصی این آئی اے عدالت نے اے ٹی ایس کی چارج شیٹ اور جمعیۃ علماء ہند (ارشد مدنی)کے توسط سے بم دھماکہ متاثرین کے اعتراض کی بنیاد پر سادھوی پرگیہ سنگھ کو مقدمہ سے ڈسچارج کرنے سے انکار کردیا تھا، عدالت نے اے ٹی ایس اور این آئی اے کی چارج شیٹ کو ریکارڈ پر لیتے ہوئے مقدمہ کی سماعت کیے جانے کا حکم جاری کیا تھا۔

چیف تفتیشی افسر (آئی او) موہن کلکرنی نے آج خصوصی عدالت میں اپنا بیان درج کرانا شروع کیا جس کے دوران اس نے خصوصی جج اے کے لاہوٹی کو خصوصی سرکاری وکیل اویناش رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ شہید ہیمنت کرکرے کی ہدایت پر انہوں نے اے سی پی کرن دھوتے سے اس مقدمہ کی تفتیش اپنے ہاتھوں میں لی تھی جنہوں نے شروعاتی دنوں میں بم دھماکہ کی تفتیش کی تھی۔ اس میں چھ افراد ہلاک اور ایک سو سے زائد لوگ زخمی ہوئے تھے۔ موہن کلکرنی اس مقدمہ کا سرکاری گواہ نمبر 320 ہے جس نے عدالت کو مزید بتایا کہ تفتیش اپنے ہاتھوں میں لیتے ہی اس نے ناسک مجسٹریٹ کورٹ میں تین ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، شیام ساہو اور شیو نارائن کالسنگرا کا ریمانڈ حاصل کیا۔

دوران ریمانڈ مجسٹریٹ نے ملزمین سے پوچھا کہ آیا انہیں پولس کی جانب سے زدوکوب کیا گیا۔ نیز انہیں پولس کے خلاف کوئی شکایت ہے جس پر ملزمین نے عدالت کو بتایا کہ انہیں پولس کی جانب سے زدو کوب نہیں کیا گیا اور نہ ہی انہیں پولس کے خلاف کوئی شکایت ہے۔ موہن کلکرنی نے عدالت کو تفصیل سے بتایا کہ کس ملزمین کو کس وقت اور کہاں سے اور کن وجوہات کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا، موہن کلکرنی نے عدالت کو بتایا کہ ملزمین کو گرفتار کرنے سے قبل ان سے پوچھ تاچھ کی گئی تھی۔ ان کی جانب سے اطمینان بخش جواب نہ ملنے کی صورت میں ان کی گرفتاری عمل میں آئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:Dr Muna Afroz مونا افروزنے میڈیکل ایم سی ایچ کے داخلہ ٹیسٹ میں کل ہند سطح پر تیسرا مقام حاصل کیا

ملزم سمیر کلکرنی کو گرفتار کرنے سے قبل اس سے تفتیش کی گئی۔ اس کے دوران اس کے موبائل فون میں کرنل پروہت کا ایک پیغام ملا جس میں لکھا تھا کہ وہ جلد از جلد بھوپال سے نکل جائے اور موبائل میں موجود تمام فون نمبر ڈیلیٹ کردے، اسی طرح راکیش دھاؤڑے کو گرفتار کیا گیا جس کے قبضہ سے پولس کو دو پستول، دو ریوالور اور چھیانوے کارتوس ملے تھے۔ موہن کلکرنی نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزم جگدیش مہاترے کے قبضہ سے ایک پستول، ایک ریوالور اور پینتالیس کارتوس ملے تھے۔

مالیگاوں: ریاست مہاراشٹر کے مالیگاؤں میں 2008 بم دھماکہ معاملے میں سبکدوش اے سی پی موہن کلکرنی کی ایماندارانہ تفتیش کا ہی نتیجہ تھا کہ بم دھماکوں کی سازش میں ملوث بھگوا ملزمین کی گرفتاری عمل میں آئی تھی حالانکہ مرکز میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد اس مقدمہ کی تفتیش این آئی اے نے اپنے ہاتھوں میں لے لی تھی۔ پھر اضافی چارج شیٹ داخل کرتے ہوئے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو کلین چٹ دے دی تھی لیکن خصوصی این آئی اے عدالت نے اے ٹی ایس کی چارج شیٹ اور جمعیۃ علماء ہند (ارشد مدنی)کے توسط سے بم دھماکہ متاثرین کے اعتراض کی بنیاد پر سادھوی پرگیہ سنگھ کو مقدمہ سے ڈسچارج کرنے سے انکار کردیا تھا، عدالت نے اے ٹی ایس اور این آئی اے کی چارج شیٹ کو ریکارڈ پر لیتے ہوئے مقدمہ کی سماعت کیے جانے کا حکم جاری کیا تھا۔

چیف تفتیشی افسر (آئی او) موہن کلکرنی نے آج خصوصی عدالت میں اپنا بیان درج کرانا شروع کیا جس کے دوران اس نے خصوصی جج اے کے لاہوٹی کو خصوصی سرکاری وکیل اویناش رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ شہید ہیمنت کرکرے کی ہدایت پر انہوں نے اے سی پی کرن دھوتے سے اس مقدمہ کی تفتیش اپنے ہاتھوں میں لی تھی جنہوں نے شروعاتی دنوں میں بم دھماکہ کی تفتیش کی تھی۔ اس میں چھ افراد ہلاک اور ایک سو سے زائد لوگ زخمی ہوئے تھے۔ موہن کلکرنی اس مقدمہ کا سرکاری گواہ نمبر 320 ہے جس نے عدالت کو مزید بتایا کہ تفتیش اپنے ہاتھوں میں لیتے ہی اس نے ناسک مجسٹریٹ کورٹ میں تین ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، شیام ساہو اور شیو نارائن کالسنگرا کا ریمانڈ حاصل کیا۔

دوران ریمانڈ مجسٹریٹ نے ملزمین سے پوچھا کہ آیا انہیں پولس کی جانب سے زدوکوب کیا گیا۔ نیز انہیں پولس کے خلاف کوئی شکایت ہے جس پر ملزمین نے عدالت کو بتایا کہ انہیں پولس کی جانب سے زدو کوب نہیں کیا گیا اور نہ ہی انہیں پولس کے خلاف کوئی شکایت ہے۔ موہن کلکرنی نے عدالت کو تفصیل سے بتایا کہ کس ملزمین کو کس وقت اور کہاں سے اور کن وجوہات کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا، موہن کلکرنی نے عدالت کو بتایا کہ ملزمین کو گرفتار کرنے سے قبل ان سے پوچھ تاچھ کی گئی تھی۔ ان کی جانب سے اطمینان بخش جواب نہ ملنے کی صورت میں ان کی گرفتاری عمل میں آئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:Dr Muna Afroz مونا افروزنے میڈیکل ایم سی ایچ کے داخلہ ٹیسٹ میں کل ہند سطح پر تیسرا مقام حاصل کیا

ملزم سمیر کلکرنی کو گرفتار کرنے سے قبل اس سے تفتیش کی گئی۔ اس کے دوران اس کے موبائل فون میں کرنل پروہت کا ایک پیغام ملا جس میں لکھا تھا کہ وہ جلد از جلد بھوپال سے نکل جائے اور موبائل میں موجود تمام فون نمبر ڈیلیٹ کردے، اسی طرح راکیش دھاؤڑے کو گرفتار کیا گیا جس کے قبضہ سے پولس کو دو پستول، دو ریوالور اور چھیانوے کارتوس ملے تھے۔ موہن کلکرنی نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزم جگدیش مہاترے کے قبضہ سے ایک پستول، ایک ریوالور اور پینتالیس کارتوس ملے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.