ممبئی: مہاراشٹر نو نرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے گذشتہ روز ممبئی کے شیواجی پارک میں اپنی ریلی میں شیوسینا کی حالیہ سیاست اور اس کے ذمہ داروں پر ایک بار پھر سخت نکتہ چینی کی، ہندوتوا پر اپنی رائے دی اور مساجد پر لاؤڈ اسپیکر کا مسئلہ دوبارہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا 'مجھے شیو سینا کے انتخابی نشان دھنشبان کی لڑائی میں تو-تو، میں-میں دیکھ کر افسوس ہوا۔ آج ان لوگوں کا حال دیکھو جو ہمیں پارٹی ختم کہتے تھے۔ اس ہجوم کو دیکھ کر کیا کوئی کہہ سکتا ہے کہ ایم این ایس ایک ختم شدہ پارٹی ہے؟
راج ٹھاکرے نے ممبئی میں ماہم کے قریب سمندر میں بنی درگاہ کا ویڈیو دکھایا اور کہا، کچھ دن پہلے تک یہاں کچھ نہیں تھا، میں نے سیٹلائٹ کی تصویر دیکھی وہاں کچھ نہیں تھا، اب یہاں غیر طریقے سے نیا حاجی علی بنایا جا رہا ہے یہ کس کی درگاہ بن رہی ہے؟ انتظامیہ کی طرف سے کوئی پوچھنے والا نہیں؟ ماہم پولیس اسٹیشن قریب ہی ہے، میونسپل کارپوریشن کے ملازمین دندناتے پھرتے ہیں، سب سو رہے ہیں کوئی کچھ نہیں جانتا۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک ماہ کا وقت دیتا ہوں اگر درگاہ کی غیر قانونی تعمیرات کو منہدم نہیں کیا گیا تو میں اس کے ساتھ ہی سب سے بڑا گنپتی مندر بناؤں گا۔ ہندوتوا کے معاملے پر راج نے کہا کہ انہوں نے جاوید اختر کے پاکستان میں دیئے گئے انٹرویو کا کلپ دکھاتے ہوئے کہا کہ ’’ایک مسلمان کی ضرورت ہے جو پاکستان جا کر اُنہیں جواب دے سکے۔ ہم اپنے شہر میں ہونے والے حملوں کو نہیں بھولے ہیں۔''
راج ٹھاکرے نے سانگلی شہر کے بارے میں بتایا کہ ''بچوں کے کھیل کے میدان میں غیر قانونی طور پر مسجد بنائی جا رہی ہے۔ دونوں برادریوں میں تناؤ ہے۔ 15 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ بدتمیزی کرنے والے کو اسی کی زبان میں جواب دینا پڑے گا۔ راج ٹھاکرے نے کہا یا تو شندے سرکار مساجد سے لاؤڈ سپیکر ہٹا دے، یا پھر ہم پر چھوڑ دے، کچھ دن پہلے میں نے مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کی مہم شروع کی تھی۔ ہمارے کارکنوں کے خلاف 17 ہزار مقدمات تھے۔ راج ٹھاکرے نے کہا کہ میرا شندے سرکار سے کہنا ہے کہ یا تو آپ یہ کام اپنے ہاتھ میں لیں یا یہ کام ہمارے کارکنوں پر چھوڑ دیں، ہم جو کچھ کرتے ہیں اس پر توجہ مرکوز کرنا چھوڑ دیں، میں نے یہ مسئلہ نہیں چھوڑا ہے۔ لاؤڈ اسپیکر کے معاملے پر میں جلد ہی وزیر اعلیٰ شندے سے ملنے جا رہا ہوں۔
مزید پڑھیں: ممبئی لاؤڈاسپیکر تنازع، مساجد میں مصلیان کی تعداد میں تخفیف