اس معاملے میں رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے وزیر داخلہ کو ایک مطالباتی مکتوب روانہ کرنے کا اشارہ دیا۔ اور مقامی جمعیۃ علماء (مدنی روڈ) نے بے قصور نوجوانوں کا مقدمات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس ضمن میں مجلس اتحاد المسلمین کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے نمائندے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مالیگاؤں بند کو ناکام کرنے کیلئے سازش کے تعداد کچھ لوگوں نے ایسے حالات پیدا کیے جس سے شہر کے امن و امان کی صورتحال خراب ہوگئی اور ایسے پرتشدد ماحول میں پولیس انتظامیہ کی کمی واقع دیکھی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تشدد اور پتھراؤ زنی کرنے والے کچھ ہی نوجوان تھے جبکہ ان کو سمجھانے کے لیے اس سے زیادہ لوگ وہاں موجود تھے۔
مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات کی اطلاع موصول ہوئی ہے کہ بند کے دوران تشدد برپا کرنے کیلئے کچھ نوجوانوں کو تیار کیا گیا تھا۔ اور ان نوجوانوں کو نشیلی ادویات کھلا کر ہدف دیا گیا۔ اس کے علاؤہ سہارا ہسپتال کے اطراف پتھر موجود نہیں تھے لیکن ایک سازش کے تحت پتھر وہاں لاکر رکھوایا گیا۔ اور اس بات کی خبر پولیس انتظامیہ کو ہے لیکن اس کے باوجود بھی پولیس اصل ملزمین کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرتے ہوئے شہر کی مختلف تنظیموں کے ذمہ داران پر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس جس طرح سے کارروائی کررہی ہے وہ ظلم اور ناانصافی ہے۔ ایسے حالات میں پولیس نے جو رویہ اختیار کیا ہے وہ ناقابل برداشت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھوپال کے حبیب گنج ریلوے اسٹیشن کا نام ہوا رانی کملا پتی
محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ وہ اس معاملے میں وزیر داخلہ کو ایک مطالباتی مکتوب روانہ کریں گے اور گزشتہ شب مقامی جمعیۃ علماء (مدنی روڈ) کی میٹنگ کے تعلق سے تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ بے قصور گرفتار نوجوانوں کا مقدمات جمعیۃ علماء (مدنی روڈ) نے لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔