ETV Bharat / state

نابالغ لڑکی کا خاندان کے کئی افراد پر جنسی زیادی کا الزام

author img

By

Published : Oct 11, 2021, 10:36 PM IST

نابالغ مسلم لڑکی کے ساتھ جنسی زیادی کے معاملے میں مجرمانہ معاملات کے ماہر وکیل ایڈوکیٹ نوین سومل نے ممبئی ہائی کورٹ میں حبس بیجا کی درخواست داخل کی ہے۔

Minor girl alleged of sexually abusing several family members
نابالغ لڑکی کا خاندان کے کئی افراد پر جنسی زیادی کا الزام

مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والی ایک نابالغ مسلم لڑکی جو ممبئی میں ماڈل بننے آئی تھی اس کے ساتھ ایک ہی خاندان کے کئی افراد کی جانب سے جنسی زیادتی کا معاملہ سامنے آیا ہے جس پر شہر کے ایک وکیل نے ممبئی ہائی کورٹ میں حبس بیجا کی درخواست داخل کی ہے، جس کی سماعت کل ممبئی ہائی کورٹ میں متوقع ہے۔

واضح رہے کہ اس عرضداشت کے مطابق عدالت پولیس کو حکم دیتی ہیکہ وہ متعلقہ شخص کو عدالت میں زندہ یا مردہ پیش کریں اس سے پہلے خواجہ یونس قتل کے معاملے میں اسی طرح کی عرضی داخل کی گئی تھی۔

ویڈیو

مجرمانہ معاملات کے ماہر وکیل ایڈوکیٹ نوین سومل نے ممبئی ہائی کورٹ میں اس سلسلے میں عرضداشت داخل کی جس کے مطابق متاثرہ لڑکی ممبئی کی مایانگری میں اپنی قسمت آزمانے آئی تھی اس دوران اس کی ملاقات مضافات کے ساکی ناکہ علاقہ میں رہائش پذیر شمش اللہ چودھری نام کے ایک شادی شدہ نوجوان سے ہوئی جس نے اسے اپنے پیار کے جال میں پھنسا لیا اور فلموں میں کام دلانے کا وعدہ بھی کیا اور پھر اس کا جنسی استحصال کیا۔'

ایڈوکیٹ سومل کے مطابق ملزم نے متاثرہ لڑکی کے ہمراہ بنائے گئے اپنے جنسی تعلقات کا ایک برہنہ ویڈیو بھی بنایا اور پھر اسے اس نے اپنے بھائی رمضان چودھری کو بھیج دیا جس نے متاثرہ لڑکی کو دکھلا کر بلیک میل کیا اور اس نے بھی اس کا جنسی استحصال کیا'۔

ہائی کورٹ میں داخل عرضداشت میں کہا گیا ہے کہ یہ متاثرہ لڑکی نے جب اس کی شکایت شمش اللہ چودھری کے والد زین اللہ چودھری سے کی تو اس نے بھی اسے جنسی تشدد کا نشانہ بنایا'۔

اس پورے معاملے کی لڑکی نے مقامی ساکی ناکہ پولیس اسٹیشن میں شکایت داخل کی لیکن اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی اس کے بعد متاثرہ لڑکی نے ایڈوکیٹ نوین چومل سے رابطہ قائم کیا۔

ایڈوکیٹ چومل کے مطابق جب شمش اللہ چودھری اور دیگر کو اس بات کا علم ہوا کہ متاثرہ لڑکی اس سلسلے میں ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کرنے والی ہے تبھی سے وہ لا پتہ ہے۔ شمش اللہ چودھری کے خاندا پر مبینہ طور پر لڑکی کو اغواء کرنے کا الزام ہے'۔

نیز متاثرہ لڑکی کی پراسرار گمشدگی ایک حیران کن امر ہے لہذا وہ عدالت سے درخواست کرتے ہیں کہ ایک خاتون آئی پی ایس افسر کے ذریعے اس پورے معاملے کی تفتیش کی جائے اور پولیس کو ہدایت دی جائے کہ وہ لڑکی کو عدالت کے روبرو پیش کرے۔

مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والی ایک نابالغ مسلم لڑکی جو ممبئی میں ماڈل بننے آئی تھی اس کے ساتھ ایک ہی خاندان کے کئی افراد کی جانب سے جنسی زیادتی کا معاملہ سامنے آیا ہے جس پر شہر کے ایک وکیل نے ممبئی ہائی کورٹ میں حبس بیجا کی درخواست داخل کی ہے، جس کی سماعت کل ممبئی ہائی کورٹ میں متوقع ہے۔

واضح رہے کہ اس عرضداشت کے مطابق عدالت پولیس کو حکم دیتی ہیکہ وہ متعلقہ شخص کو عدالت میں زندہ یا مردہ پیش کریں اس سے پہلے خواجہ یونس قتل کے معاملے میں اسی طرح کی عرضی داخل کی گئی تھی۔

ویڈیو

مجرمانہ معاملات کے ماہر وکیل ایڈوکیٹ نوین سومل نے ممبئی ہائی کورٹ میں اس سلسلے میں عرضداشت داخل کی جس کے مطابق متاثرہ لڑکی ممبئی کی مایانگری میں اپنی قسمت آزمانے آئی تھی اس دوران اس کی ملاقات مضافات کے ساکی ناکہ علاقہ میں رہائش پذیر شمش اللہ چودھری نام کے ایک شادی شدہ نوجوان سے ہوئی جس نے اسے اپنے پیار کے جال میں پھنسا لیا اور فلموں میں کام دلانے کا وعدہ بھی کیا اور پھر اس کا جنسی استحصال کیا۔'

ایڈوکیٹ سومل کے مطابق ملزم نے متاثرہ لڑکی کے ہمراہ بنائے گئے اپنے جنسی تعلقات کا ایک برہنہ ویڈیو بھی بنایا اور پھر اسے اس نے اپنے بھائی رمضان چودھری کو بھیج دیا جس نے متاثرہ لڑکی کو دکھلا کر بلیک میل کیا اور اس نے بھی اس کا جنسی استحصال کیا'۔

ہائی کورٹ میں داخل عرضداشت میں کہا گیا ہے کہ یہ متاثرہ لڑکی نے جب اس کی شکایت شمش اللہ چودھری کے والد زین اللہ چودھری سے کی تو اس نے بھی اسے جنسی تشدد کا نشانہ بنایا'۔

اس پورے معاملے کی لڑکی نے مقامی ساکی ناکہ پولیس اسٹیشن میں شکایت داخل کی لیکن اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی اس کے بعد متاثرہ لڑکی نے ایڈوکیٹ نوین چومل سے رابطہ قائم کیا۔

ایڈوکیٹ چومل کے مطابق جب شمش اللہ چودھری اور دیگر کو اس بات کا علم ہوا کہ متاثرہ لڑکی اس سلسلے میں ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کرنے والی ہے تبھی سے وہ لا پتہ ہے۔ شمش اللہ چودھری کے خاندا پر مبینہ طور پر لڑکی کو اغواء کرنے کا الزام ہے'۔

نیز متاثرہ لڑکی کی پراسرار گمشدگی ایک حیران کن امر ہے لہذا وہ عدالت سے درخواست کرتے ہیں کہ ایک خاتون آئی پی ایس افسر کے ذریعے اس پورے معاملے کی تفتیش کی جائے اور پولیس کو ہدایت دی جائے کہ وہ لڑکی کو عدالت کے روبرو پیش کرے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.