انا اور وقار کے کھیل میں ایک جانب بی جے پی اور این سی پی (اجیت پوار اینڈ گروپ ) اور دوسری جانب شیوسینا، کانگریس سمیت این سی پی(شرد پوار اینڈ کمپنی) دن رات ایم ایل ایز کو جوڑنے میں مصروف ہیں۔
ریاست مہاراشٹر میں ایم آئی ایم کے دو اراکین اسمبلی کو بیرسٹر اسدالدین اویسی نے کہا ہے کہ اس رسہ کشی سے دور ہی رہیں۔ ایم آئی ایم پارٹی کے مالیگاؤں سے مفتی محمد اسماعیل قاسمی اور دھولیہ سے ڈاکٹر فاروق شاہ نے اب تک کسی بھی طرح کا بیان نہیں دیا ہے۔
وہیں سماج وادی پارٹی کے سنئیر رہنما ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ ہم بی جے پی کے خلاف ہیں اور انہوں نے مہا وکاس آگھاڑی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
وزیراعلی عہدے کی اس جنگ میں آزاد امیدوار بہت اہم کردار نبھا سکتے ہیں۔ چاہیے وہ کسی بھی پارٹی سے ہو۔ آج اگر مہا وکاس آگھاڑی وزیر اعلیٰ عہدے کے لیے اکثریت ثابت کر دیتی ہے تو فڑنویس حکومت کو مستعفی ہونا پڑ سکتا ہے۔