ETV Bharat / state

بھیونڈی میں شاہین باغ کی طرز پر احتجاج - دارالحکومت ممبئی

مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے متصل پاورلوم صنعتی شہر بھیونڈی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین نے جمعہ کی شام سے شہر کے ملت نگر میں دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر پرامن احتجاج کا آغازکردیا ہے۔

بھیونڈی میں شاہین باغ طرز پر احتجاج
بھیونڈی میں شاہین باغ طرز پر احتجاج
author img

By

Published : Jan 31, 2020, 11:27 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 5:36 PM IST

مظاہرہ کرنے والی خواتین کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج غیر معینہ مدت تک اور اس وقت تک جاری رہے گا جب تک مرکزی حکومت شہریت ترمیمی قانون این آر سی اور این پی آر جیسے سیاہ قانون کو واپس نہیں لے لیتی ہے۔

جمعہ کو احتجاج کا آغاز مختلف جھانکیوں سے ہوا۔ بچوں نے مہاتما گاندھی،مولانا ابوالکلام آزاد،ڈاکٹر امبیڈکر،بھگت سنگھ کا حلیہ اختیار کر جلوس کے ساتھ ساتھ چل رہے تھے۔ ۔

بھیونڈی میں شاہین باغ طرز پر احتجاج

سنویدھان بچاؤ سنگھرش سمیتی کے کارکنان اور کنوینر نے این آر سی کے خلاف زبردست نعرے بازی کی ملت نگر حکومت مخالف نعروں سے گونج اُٹھا۔ بھیونڈی میں خواتین کا یہ احتجاج کا تاریخ ساز ہے کیونکہ وقت سے پہلے ہی پورا شامیانہ اور میدان خواتین سے بھر گیا۔جب شامیانے میں جگہ نہیں رہی تو ملت نگر میں جانے والی سڑکوں پر ہی خواتین بیٹھ گئیں۔خواتین اپنے ہاتھوں میں ترنگا لیکر این آر سی مردہ باد کے نعرے لگارہے تھے۔ان کے ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی تھا کس پر شہریت ترمیمی قانون،این آر سی اور این آر پی کے خلاف نعرے درج تھے۔

بھیونڈی میں شاہین باغ طرز پر احتجاج
بھیونڈی میں شاہین باغ طرز پر احتجاج

احتجاج کے پہلے دن سابق ڈی سی پی سریش کھوپڑے نے شرت کرکے شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اوراین آر پی کو ملک کے لئے نقصان دہ قرار دیا۔سریش کھوپڑے نے کہا کہ یہ حکومت کا ظالمانہ قانون ہے جسے اسے واپس لینا چاہئے۔

بھیونڈی میں شاہین باغ طرز پر احتجاج
بھیونڈی میں شاہین باغ طرز پر احتجاج

خواتین کے ہاتھوں میں مہاتما گاندھی،ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر،چندر شیکھر آزاد،بھگت سنگھ،مولانا آزاد،ٹیپو سلطان،اشفاق اللہ خان،ساوتری بائی پھلے اور دوسرے مجاہدآزادی اوررہنماؤں کی تصویر لئے ہوئے تھے۔ہزاروں خواتین کے نعروں سے ملت نگر گونج اُٹھا۔عالم یہ تھا کہ پورے ملت نگر اور بھیونڈی ناسک شاہراہ پر خواتین ہی خواتین نظر آرہے تھے۔ ونجار پٹی ناکہ سے ہی رضاکاروں نے ٹریفک کو بحال کرنے کی کوششوں میں مصروف تھے۔

بھیونڈی میں شاہین باغ طرز پر احتجاج
بھیونڈی میں شاہین باغ طرز پر احتجاج

مظاہرہ کرنے والی خواتین کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج غیر معینہ مدت تک اور اس وقت تک جاری رہے گا جب تک مرکزی حکومت شہریت ترمیمی قانون این آر سی اور این پی آر جیسے سیاہ قانون کو واپس نہیں لے لیتی ہے۔

جمعہ کو احتجاج کا آغاز مختلف جھانکیوں سے ہوا۔ بچوں نے مہاتما گاندھی،مولانا ابوالکلام آزاد،ڈاکٹر امبیڈکر،بھگت سنگھ کا حلیہ اختیار کر جلوس کے ساتھ ساتھ چل رہے تھے۔ ۔

بھیونڈی میں شاہین باغ طرز پر احتجاج

سنویدھان بچاؤ سنگھرش سمیتی کے کارکنان اور کنوینر نے این آر سی کے خلاف زبردست نعرے بازی کی ملت نگر حکومت مخالف نعروں سے گونج اُٹھا۔ بھیونڈی میں خواتین کا یہ احتجاج کا تاریخ ساز ہے کیونکہ وقت سے پہلے ہی پورا شامیانہ اور میدان خواتین سے بھر گیا۔جب شامیانے میں جگہ نہیں رہی تو ملت نگر میں جانے والی سڑکوں پر ہی خواتین بیٹھ گئیں۔خواتین اپنے ہاتھوں میں ترنگا لیکر این آر سی مردہ باد کے نعرے لگارہے تھے۔ان کے ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی تھا کس پر شہریت ترمیمی قانون،این آر سی اور این آر پی کے خلاف نعرے درج تھے۔

بھیونڈی میں شاہین باغ طرز پر احتجاج
بھیونڈی میں شاہین باغ طرز پر احتجاج

احتجاج کے پہلے دن سابق ڈی سی پی سریش کھوپڑے نے شرت کرکے شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اوراین آر پی کو ملک کے لئے نقصان دہ قرار دیا۔سریش کھوپڑے نے کہا کہ یہ حکومت کا ظالمانہ قانون ہے جسے اسے واپس لینا چاہئے۔

بھیونڈی میں شاہین باغ طرز پر احتجاج
بھیونڈی میں شاہین باغ طرز پر احتجاج

خواتین کے ہاتھوں میں مہاتما گاندھی،ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر،چندر شیکھر آزاد،بھگت سنگھ،مولانا آزاد،ٹیپو سلطان،اشفاق اللہ خان،ساوتری بائی پھلے اور دوسرے مجاہدآزادی اوررہنماؤں کی تصویر لئے ہوئے تھے۔ہزاروں خواتین کے نعروں سے ملت نگر گونج اُٹھا۔عالم یہ تھا کہ پورے ملت نگر اور بھیونڈی ناسک شاہراہ پر خواتین ہی خواتین نظر آرہے تھے۔ ونجار پٹی ناکہ سے ہی رضاکاروں نے ٹریفک کو بحال کرنے کی کوششوں میں مصروف تھے۔

بھیونڈی میں شاہین باغ طرز پر احتجاج
بھیونڈی میں شاہین باغ طرز پر احتجاج
Intro:بھیونڈی میں شاہین باغ طرز پر احتجاج شروعBody:بھیونڈی میں شاہین باغ طرز پر احتجاج شروع

مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے متصل پاورلوم صنعتی شہر بھیونڈی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین نے جمعہ شام سے شہر کے ملت نگر میں دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر پرامن احتجاج کا آغازکردیا ہے۔
مظاہرہ کرنے والی خواتین کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج بے مدت اس وقت تک جاری رہے گا جب تک مرکزی حکومت شہریت ترمیمی قانون این آر سی اور این جیسے سیاہ قانون کو واپس نہیں لے لیتی ہے۔Conclusion:جمعہ کو احتجاج کا آغاز مختلف جھانکیوں سے ہوا۔ بچوں نے مہاتما گاندھی،مولانا ابوالکلام آزاد،ڈاکٹر امبیڈکر،بھگت سنگھ کا حولیہ اختیار کر جلوس کے ساتھ ساتھ چل رہے تھے۔ ۔         سنویدھان بچاؤ سنگھرش سمیتی کے کارکنان اور کنوینر نے این آر سی کے خلاف زبردست نعرے بازی کی ملت نگر حکومت مخالف نعروں سے گونج اُٹھا۔ بھیونڈی میں خواتین کا یہ احتجاج کا تاریخ ساز ہے کیونکہ وقت سے پہلے ہی پورا شامیانہ اور میدان خواتین سے بھر گیا۔جب شامیانے میں جگہ نہیں رہی تو ملت نگر میں جانے والی سڑکوں پر ہی خواتین بیٹھ گئیں۔خواتین اپنے ہاتھوں میں ترنگا لیکر این آر سی مردہ باد کے نعرے لگارہے تھے۔ان کے ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی تھا کس پر شہریت ترمیمی قانون،این آر سی اور این آر پی کے خلاف نعرے درج تھے۔         احتجاج کے پہلے دن سابق ڈی سی پی سریش کھوپڑے نے شرت کرکے شہریت ترمیمی قانون،این آر سی اوراین آر پی کو ملک کے لئے نقصان دہ قرار دیا۔سریش کھوپڑے نے کہا کہ یہ حکومت کا ظالمانہ قانون ہے جسے اسے واپس لینا چاہئے۔
،خواتین کے ہاتھوں میں مہاتما گاندھی،ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر،چندر شیکھر آزاد،بھگت سنگھ،مولانا آزاد،ٹیپو سلطان،اشفاق اللہ خان،ساوتری بائی پھلے اور دوسرے مجاہدآزادی اوررہنماؤں کی تصویر لئے ہوئے تھے۔ہزاروں خواتین کے نعروں سے ملت نگر گونج اُٹھا۔عالم یہ تھا کہ پورے ملت نگر اور بھیونڈی ناسک شاہراہ پر خواتین ہی خواتین نظر آرہے تھے۔ ونجار پٹی ناکہ سے ہی رضاکاروں نے ٹریفک کو بحال کرنے کی کوششوں میں مصروف تھے۔


مظاہرین خاتون ( بھیونڈی)

ممبئی سے دانش اعظمی کی رپورٹ
Last Updated : Feb 28, 2020, 5:36 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.