ممبئی: مہاراشٹر میں کانگریس کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے سابق رکن پارلیمنٹ ملند دیوڑا نے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ 'آج میرے سیاسی سفر کا ایک اہم باب اپنے اختتام کو پہنچا۔ میں نے کانگریس پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ کانگریس پارٹی سے میرے خاندان کا 55 سالہ رشتہ ختم ہو گیا ہے۔ میں تمام رہنماؤں، ساتھیوں اور کارکنوں کا گزرے برسوں میں ان کی غیر متزلزل حمایت کے لیے شکر گزار ہوں۔
-
Today marks the conclusion of a significant chapter in my political journey. I have tendered my resignation from the primary membership of @INCIndia, ending my family’s 55-year relationship with the party.
— Milind Deora | मिलिंद देवरा ☮️ (@milinddeora) January 14, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
I am grateful to all leaders, colleagues & karyakartas for their…
">Today marks the conclusion of a significant chapter in my political journey. I have tendered my resignation from the primary membership of @INCIndia, ending my family’s 55-year relationship with the party.
— Milind Deora | मिलिंद देवरा ☮️ (@milinddeora) January 14, 2024
I am grateful to all leaders, colleagues & karyakartas for their…Today marks the conclusion of a significant chapter in my political journey. I have tendered my resignation from the primary membership of @INCIndia, ending my family’s 55-year relationship with the party.
— Milind Deora | मिलिंद देवरा ☮️ (@milinddeora) January 14, 2024
I am grateful to all leaders, colleagues & karyakartas for their…
ان کا استعفیٰ ان قیاس آرائیوں کے درمیان آیا ہے کہ وہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی زیر قیادت شیو سینا میں شامل ہوں گے۔ تاہم، دیوڑا نے سنیچر کو ان قیاس آرائیوں کو 'افواہ' قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ دیوڑا، جنہوں نے حال ہی میں ممبئی جنوبی لوک سبھا حلقہ پر دعویٰ کرنے والی شیو سینا (یو بی ٹی) پر اپنی ناراضگی ظاہر کی تھی۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ اپنے حامیوں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اپنے حامیوں کے ساتھ کوئی منصوبہ بنا رہے ہیں تو انہوں نے کہا کہ میں اپنے حامیوں کی بات سن رہا ہوں۔۔۔ ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: ملک کو جوڑنے کی بات کریں، رام مندر کے دعوت نامہ پر کانگریس لیڈر آچاریہ پرمود کرشنم کا بیان
بھارت جوڑو نیائے یاترا کی کامیابی کیلئے کانگریس اقلیتی شعبے نے خم ٹھونکا:عمران پرتاپ گڑھی
سنیچر کو کچھ میڈیا رپورٹس سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، دیوڑا نے کہا کہ 'یہ افواہیں ہیں۔ یہ کہتے ہوئے کہ وہ کانگریس چھوڑ کر شندے کی قیادت والی شیوسینا میں شامل ہو رہے ہیں۔ گذشتہ اتوار کو جاری ایک ویڈیو بیان میں دیوڑا نے کہا کہ اگر 'اتحادی پارٹنر' کی جانب سے اس طرح کے بیانات نہیں رکے تو ان کی پارٹی سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان بھی کر سکتی ہے۔' قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی میں شیوسینا کانگریس اور این سی پی (شرد پوار گروپ) اتحادی پارٹیاں ہیں۔ دیوڑا نے کہا تھا کہ چونکہ سیٹ شیئرنگ پر باضابطہ بات چیت ابھی مکمل نہیں ہوئی ہے، اس لیے کسی کو دعویٰ یا جوابی دعویٰ نہیں کرنا چاہیے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر مرلی دیورا کے بیٹے دیوڑا نے 2004 اور 2009 میں ممبئی جنوبی سیٹ سے کامیابی حاصل کی تھی۔ وہ 2014 اور 2019 کے بعد کے انتخابات میں شیوسینا (غیر منقسم) لیڈر اروند ساونت کے خلاف پہلے رنر اپ تھے۔ دیوڑا نے کہا تھا کہ ان کے خاندان نے 50 سال سے اس سیٹ کی نمائندگی کی ہے۔
- 'اس استعفے کے اعلان کا وزیر اعظم نے طے کیا'
'بھارت جوڑو نیائے یاترا' کے آغاز سے چند گھنٹے قبل استعفیٰ دینے پر کانگریس نے الزام لگایا کہ سابق مرکزی وزیر ملند دیوڑا کے استعفے کا وقت وزیر اعظم نریندر مودی نے طے کیا تھا۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ایک خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کی گذشتہ جمعہ کو ہی دیورا سے فون پر بات ہوئی تھی اور وہ پارٹی لیڈر راہل گاندھی سے ملنا چاہتے تھے کیونکہ وہ اپنی سابقہ لوک سبھا سیٹ (جنوبی ممبئی) سے سے متعلق فکر مند تھے۔
-
I recall my long years of association with MURLI Deora with great fondness. He had close friends in all political parties, but was a stalwart Congressman who ALWAYS stood by the Congress party — through thick and thin.
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) January 14, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Tathastu!
">I recall my long years of association with MURLI Deora with great fondness. He had close friends in all political parties, but was a stalwart Congressman who ALWAYS stood by the Congress party — through thick and thin.
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) January 14, 2024
Tathastu!I recall my long years of association with MURLI Deora with great fondness. He had close friends in all political parties, but was a stalwart Congressman who ALWAYS stood by the Congress party — through thick and thin.
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) January 14, 2024
Tathastu!
جے رام رمیش نے الزام لگایا کہ 'ملند دیوڑا کے استعفیٰ کے اعلان کا وقت واضح طور پر وزیر اعظم نریندر مودی نے طے کیا ہے۔' رمیش نے کہا کہ 'دیوڑا نے مجھے جمعہ کی صبح 8:52 پر میسج کیا اور پھر اسی دن 2:47 پر میں نے جواب دیا اور پوچھا، 'کیا آپ پارٹی چھوڑنے کا ارادہ کر رہے ہیں؟' پھر دوپہر 2:48 بچے انہوں نے میسج کیا کہ کیا میں آپ سے بات کر سکتا ہوں؟ میں نے ان سے کہا کہ میں آپ کو فون کروں گا اور پھر اسی دن میں نے 3:40 بجے ان سے بات کی۔‘‘ کانگریس جنرل سکریٹری نے دعویٰ کیا کہ ’’انہوں (دیورا) نے مجھے بتایا کہ وہ پریشان ہیں کہ یہ سیٹ (جنوبی ممبئی) شیو کی ہے۔ وہ راہل گاندھی سے ملنا چاہتے ہیں اور سیٹ کے بارے میں بات کرنا چاہتے ہیں۔ وہ یہ بھی چاہتے تھے کہ میں اس بارے میں راہل گاندھی سے بات کروں۔'