ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے سبب تمام سرگرمیاں تھم سی گئی ہے ۔بیرون ریاستوں سے مہاراشٹر کے ارونگ آباد آنے والے ٹرک ڈرائیوروں کی پریشانیوں کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لیکن اب یہاں سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے ، ٹرانسپورٹ بند ہونے کی وجہ سے ان کے کھانے پینے کا کوئی معقول انتطام نہیں ہے اور نہ ہی نہانے دھونے اور صاف صفائی کا کوئی بندوبست ہے.
ادھر گھر کے لوگ اس بات کو لیکر فکر مند ہیں کہ کب وہ اپنوں کا چہرہ دیکھ پائیں گے۔ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ وہ کئی مہینے پہلے اپنے گھروں سے نکلے تھے لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ اپنے گھر نہیں جاسکتے۔
دو وقت کھانے کا انتظام ٹرانسپورٹ مالک کر دیتا ہے لیکن وقت پر تنخواہ نہیں ملتے ،گھر والوں کو بھی پریشانی ہو رہی ہے، ابھی جتنا گھر میں سامان ہے اتنا کچھ دن چل جائے گا۔
لیکن آنے والے وقت میں پریشانی بڑھنے والی ہے۔یہاں اورنگ آباد میں بھی بند ہونے کی وجہ سے کئی سارے کرانے کی دکان والے بھی سامان دگنی قیمت پر بیچ رہے ہیں۔
ٹرانسپورٹ مالک کچھ خرچہ کے لیے صبح پیسے دیتا ہے تو اس کا کرانا سامان منگا لیتے ہیں اور سب ڈرائیور مل کر کھانا بناتے ہیں اور ایک ساتھ کھا لیتے ہیں گاڑیوں میں برتن اور اسٹو رکھا ہوا ہے۔
ٹرک ڈرائیوروں نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ انہیں اپنے اپنے گھروں پر جلد سے جلد بھیجے۔ اورنگ آباد میں ایسے ڈرائیورس اور کلینرس کی تعداد ساٹھ ستر کے قریب ہیں ان ڈرائیوروں نے اپنی روداد بیان کیں۔۔