مرکزی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے شیوسینا کے ترجمان اور رکن پارلیمان سنجے راوت نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت ملک کے کسانوں پر اتنی طاقت کا استعمال کر رہی ہے۔ اگر ایسی طاقت پاکستان اور چین کے خلاف استعمال کی جاتی تو آج سرحد پر امن ہوتا۔ ملک کے کسان پرامن طریقے سے اپنی تحریک چلانا چاہتے ہیں لیکن حکومت ایسا نہیں ہونے دے رہی ہے۔ مگر یاد رکھیں، کسان ہیں تو یہ ملک بھی موجود ہے۔
سنجے راوت نے مزید کہا کہ جو کسانوں کو دہشت گرد اور خالستانی قرار دے رہے ہیں۔ وہ کسانوں کی توہین کر رہے ہیں۔ ملک کے کسانوں پر طاقت کا استعمال کرنا کہاں کا انصاف ہے؟ یہ کسانوں کی توہین ہے۔
آج مرکزی حکومت میں بیٹھے ہوئے لوگ کسانوں کی توہین کر رہے ہیں۔ جنہوں نے کہا تھا کہ وہ کسانوں کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔ لیکن آج ان کی سرپرستی میں کسانوں پر طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کو کسانوں کا ساتھ دینا چاہئے۔ اس مشکل گھڑی میں عوام کے ساتھ ساتھ نریندر مودی کو بھی کسانوں کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہونا چاہئے۔ آج کاشتکاروں کے ساتھ جو سلوک کیا جارہا ہے۔ اگر چین اور پاکستان کے ساتھ یہی طاقت استعمال کی جاتی تو سرحد پر زیادہ کشیدگی نہ ہوتی۔
واضح رہے ان دنوں مرکزی اور ریاستی حکومتیں مختلف امور پر آمنے سامنے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: موسم سرما میں کسانوں کے خلاف واٹر کینن کا استعمال ظالمانہ رویہ
سنجے راوت نے ای ڈی اور سی بی آئی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں بھی ملک کی سرحد پر بھیجنا چاہئیے۔ آج کل یہ دونوں ایجنسیاں دشمنوں کو ختم کرنے کے لیے استعمال ہو رہی ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ گذشتہ ہفتے ای ڈی نے منی لانڈرنگ کیس میں شیوسینا کے رکن اسمبلی پرتاپ سرنائک کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔ ای ڈی نے اس معاملے میں پرتاپ سرنائک کو آئندہ ہفتے ای ڈی کے سامنے پیش ہونے کے لیے سمن بھیجا ہے۔
فلمی اداکارہ ارمیلا ماتوندکر کے شیوسینا میں شمولیت کے بارے میں سنجے راؤت نے کہا ہے کہ ارمیلا ایک شیو سینیک سپاہی ہیں۔ ہمیں خوشی ہے کہ وہ باقاعدگی سے شیوسینا میں شامل ہو رہی ہیں۔ شیوسینا میں ان کے شامل ہونے سے خواتین کے ونگ کو اور بھی تقویت ملے گی۔ ممکن ہے کہ ارمیلا ماتوندکر منگل کو شیوسینا میں شامل ہوں۔