ممبئی میں قاسم بھائی کی تصویر کے ساتھ سلیم پنجابی یاد تازہ کر رہے ہیں۔ جب اُن کے والد حیدرآباد سے تلاش معاش کے سلسلہ میں ممبئی آئے تو پرانہ دور تھا ملازمت سے دوری تھی اور خود کا کاروبار کرنے کی آرزو تھی۔ اسی وجہ سے اُنہوں نے ممبئی کے مدنپورہ علاقے میں حیدرآباد کے طرز پر بنے دہی وڑے کی دوکان لگانی شروع کی اور آج اسی دہی بڑے کو دوکان پر اُن کے بیٹے سلیم پنجابی چلا رہے ہیں۔Meet Saleem Punjabi who selling dahi vada
ممبئی کے شالیمار جنکشن پر رمضان کے دنوں میں دہی بڑے کی دکان محض کچھ گھنٹوں کے لیے کھولی جاتی ہے اور ان کچھ گھنٹوں میں روزے دراوں کے ذریعے سب خرید لیا جاتا ہے۔ سلیم پنجابی کہتے ہیں کہ والد کا کہنا تھا کہ نفع کم کماؤ اس سے خریداروں کی تعداد زیادہ ہوگی، یہی سبب ہے کہ ہم صرف ماہِ مقدس میں ہی اسے فروخت کرتے ہیں۔
اس دوران ایک گراہک عبدالواحد نے کہا کہ بھنڈی بازار میں طویل عرصے سے یہ دکان مقیم ہے۔ یہاں کا دہی بڑے بہت ہی لذیذ ہوتا ہے اور یہ صرف رمضان میں ہی ملتا ہے اس کے بعد پھر ایک برس تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔ غور طلب ہے کہ جنوبی ممبئی کے بھنڈی بازار، محمد علی روڈ، مینارہ مسجد اور اس کے اطراف کے علاقوں میں مسلمانوں کی اکثریت ہے، جو طویل عرصے سے ماہ مقدس رمضان المبارک میں اسی طرح سے گھریلو اشیاء بنا کر فروخت کرتے ہیں۔۔اور شائقین دور دراز سے کھانے کے لیے آتے ہیں۔