مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔ وہیں مالیگاؤں میں بھی آل انڈیا امامس کونسل اور مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کے اشتراک سے کلکٹر آفس کے احاطے میں پر زور احتجاج کیا گیا۔ اس احتجاج میں میمورنڈم دیتے ہوئے مولانا کلیم صدیقی کی رہائی کی مانگ کی گئی۔
آل انڈیا امامس کونسل کے ریاستی صدر مولانا عرفان دولت ندوی نے دوران تقریر ملک کے حالات پر نظر ڈالی۔ جمہوری حقوق کی پامالی اور حکومتی نا انصافی و ظلم ستم کی پر زور مذمت کرتے ہوئے مولانا کی رہائی کی اپیل کی۔ موصوف نے کہا کہ اگر رہائی عمل میں نہیں آئی تو امامس کونسل پورے انڈیا میں بہت بڑے پیمانے پر احتجاج کرے گی۔ مولانا نے کہا کہ امامس کونسل صرف بات کرنے والی نہیں بلکہ زمین پر کام کرنے والی تنظیم ہے۔
مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کے صدر احتشام بیکری والے نے کہا کہ جب جب جمہوری حقوق پر آنچ آئے گی، ہمارے علماءکرام کو بے جا گرفتار کیا جائے گا، تب تب ایم ڈی ایف پوری طاقت کے ساتھ میدان میں آئے گی۔
ایم ڈی ایف کے نائب صدر عمران راشد نے پر جوش و انقلابی انداز میں حکومت وقت اور نام نہاد، مسلمانوں سے ہمدردی اور ٹھیکیداری کا دم بھرنے و ناٹک کرنے والی سیاسی جماعتوں اور انکے قائدین کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تعصب و نفرت کی یہ آگ آج شرجیل امام، مولانا عمر گوتم، خالد سیفی، عمر خالد اور مولانا کلیم صدیقی تک پہنچ چکی ہے لیکن وہ دن دور نہیں جب یہ آگ آپ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے گی۔ اس لئے وقت ہے کہ ہم بیدار ہوجائیں اور اپنی بقا کے لئے جمہوری طریقے سے میدان میں آئیں۔
یہ بھی پڑھیں: جامعہ کے 20 طلبا نے سول سروسز امتحان میں کامیابی حاصل کی
عمران راشد نے بھی مولانا کی گرفتاری کی پرزور مذمت کی۔ مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری کے خلاف 24 ستمبر کے ہونے والے پر زور احتجاج میں ترجمان ایم ڈی ایف اسامہ اعظمی، ڈاکٹر حبیب الرحمان، ببو ماسٹر( صدر ٹیلر یونین و رکن ایم ڈی ایف ) اعجاز شاہین، ابراہیم انقلابی ( آل انڈیا امامس کونسل ) حافظ زبیر غازی کے علاوہ ایم ڈی ایف اور آل انڈیا امامس کونسل کے کثیر تعداد میں ممبران و اراکین شریک تھے۔