ریاست مہاراشٹر کے پونے شہر کا معروف تعلیمی ادارہ اعظم کیمپس کی مسجد کے ہال میں کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کے لیے 60 بیڈ کا کورنٹائن ہال بنایا گیا۔ مسجد کے ہال میں سوشل ڈسٹنسگ کا بھی خیال رکھا گیا ہے۔
اعظم کیمپس کے پبلک ریلیشن آفیسر نے بتایا کے انہوں نے مسجد کا اوپری ہال جو 9 ہزار اسکوائر فٹ کا ہے اسے ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریٹیو آفس کو ہینڈ اوور کردیا گیا ہے کیوں کہ کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
اعظم کیمپس کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ کہ اعظم کیمپس کے قریب میں ہی بھوانی پیٹ علاقہ ہے جو کورونا ہاٹ اسپاٹ ہے جس کو دیکھتے ہوئے اعظم کیمپس انتظامیہ نے یہ فیصلہ کیا کہ کورونا کے جو بھی مشتبہ مریض ہوں گے اُن کے لیے اعظم کیمپس کی مسجد کا جو بڑا ہال ہے اُنہیں وہاں رکھا جائے گا ۔
مسجد کے اس ہال میں متاثرہ مریضوں کے کھانے پینے اور رہنے کا بھی پورا انتظام کیا گیا ہے۔لیکن ابھی تک اس ہال میں ایک بھی مریض نہیں آیا ہے تاہم اعظم کیمپس نے پوری طرح سے کورونا مثبت مریضوں کے لیے تیاری کرلی ہے۔
کیمپس کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ وقت سماج کے لوگوں کی خدمت کرنے کا ہے اسی کے پیش نظر اعظم کیمپس کے صدر پی اے انعامدار نے یہ فیصلہ کیا ہے۔
سچ تو یہ ہے کہ کورونا وائرس نہ تو ہندو دیکھ رہا ہے اور نہ ہی مسلمان! کورونا وائرس سے بچنے کے لیے مندروں اور مسجدوں میں عبادت نہیں کی جا رہی ہے لیکن کورونا کے مریضوں کو رکھنے کے لیے مذہبی عبادت گاہیں کھول دی گئی ہیں تاکہ ہر مذہب کے لوگوں کا مناسب علاج کیا جاسکے اور ان کی زندگیوں کو بچایا جاسکے۔