ممبئی: ریاست مہاراشٹر کے ممبئی کے مرین ڈرائیو تھانے کی پولیس نے حسن مشرف کی کار توڑ پھوڑ کے معاملے میں تین لوگوں کو حراست میں لیا ہے۔ پولیس پورے معاملے کی تفتیش شروع کردی یے لیکن قصورواروں کے خلاف کسی بھی طرح کی ایف آئی آر اب تک نہیں درج کی گئی۔
سینیئر پولیس افسر نیلیش باگل نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں بتایا ہے کہ اس معاملے میں حسن مشرک خود ایف آئی آر نہیں درج کرانا چاہتے ہیں۔ اس لئے ہم نے اب تک ایف آئی آر نہیں درج کی۔ باوجود اس کے پولیس کے ذریعہ کیا کاروائی کی جانی ہے۔ ہم اس بارے میں تبادلہ خیال کے رہے کر رہے ہیں۔
باگل نے بتایا کہ واردات کے بعد ہم نے سیکیورٹی مضبوط کر دی ہے۔وزارت کا دورہ کرنے والوں کو بھی پوچھ گچھ کے بعد ہی اندر جانے دیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ کولہاپور میں حسن مشرف کی رہائش گاہ کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ توڑ پھوڑ کی گئی گاڑیوں کو مرین لائنز تھانے لے جایا گیا ہے۔ ایسے میں امکان ہے کہ اس واقعے کے بعد مشرف کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اورنگ آباد: پانچ سو کی نقلی نوٹ پھیلانے کے الزام میں سات افراد گرفتار
کار توڑ پھوڑ کیس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے حسن مشرف نے کہا کہ میں مکمل طور پر محفوظ ہوں۔ اس لیے تمام مشتعل افراد کو رہا کیا جائے۔ حسن مشرف نے یہ بھی کہا ہے کہ ایسے واقعات سے تحریک کو نقصان پہنچ رہا ہے۔غور طلب ہے کہ یہ واردات صبح سات بجے کے آس پاس پیش ائی جب مراٹھا ریزرویشن مظاہرین نے اُنکی گاڑی کے شیشے توڑ دیئے۔