ملک میں کئی ایسی یادگار عمارتیں ہیں جہاں مہاتما گاندھی نے قیام کیا اور تحریک آزادی کی مشعل کو روشن کیا۔ ممبئی کا منی بھون بھی انہی میں سے ایک ہے، جہاں سے بابائے قوم موہن داس کرم چند گاندھی نے تحریک آزادی کا صور پھونکا تھا۔ گاندھی جی نے منی بھون میں سنہ 1917 سے 1934 تک قیام کیا، جنگ آزادی کا یہ اہم دور مانا جاتا ہے۔ منی بھون میں اس عرصے کے دوران رونما ہوئے کئی تاریخی واقعات کا گواہ رہا ہے۔
منی بھون ممبئی کے گاو ودیوی میں واقع ہے۔ منی بھون اب گاندھی میموریل میوزیم کے نام سے جانا جاتا ہے۔ آپ یہاں گاندھی جی، ان کے کپڑے، چرخہ وغیرہ کی تصاویر دیکھ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ جس کمرے میں گاندھی جی رہتے تھے، اسے بالکل ویسا ہی رکھا گیا ہے جیسا کہ گاندھی جی اسے رکھتے تھے۔ منی بھون کے گراؤنڈ فلور پر موجود لائبریری میں مہاتما گاندھی سے متعلق تقریباً 50 ہزار کتابیں ہیں۔ ان میں سے کچھ کتابیں ایسی ہیں جن کا مہاتما گاندھی نے مطالعہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ گاندھی کے نظریات کو سمجھنے کے لیے یہاں کچھ کورسز بھی دستیاب ہیں۔ بہت سے لوگ اس میں پی ایچ ڈی کر چکے ہیں۔ Where did Gandhi ji stay in Mumbai
منی بھون گاندھی میوزیم کے جنرل سیکریٹری میگھ شیام ازگئونکر نے کہا کہ مہاتما گاندھی کے بیمار ہونے کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں بکری کا دودھ پینے کا مشورہ دیا۔ منی بھون میں گاندھی جی نے بکری کا دودھ پینا شروع کیا ۔ گاندھی جی 15 روزہ میگزین یہیں سے چلاتے تھے۔ نوجیون منی بھون سے شائع ہوتا تھا۔ یہیں سے برطانوی سامان کا بائیکاٹ کرنے کی تحریک شروع ہوئی ۔گاندھی جی نے یہاں گول میز کانفرنس کی تیاری بھی کی تھی۔ Mahatma Gandhi Started Movement from Mani Bhawan
منی بھون میں عدم تعاون کی تحریک ، سول نافرمانی، ڈانڈی یاترا کے حوالے سے اہم میٹنگیں ہوئیں۔ Civil Disobedience, Non Co operation movement began from Mani Bhawan
منی بھون گاندھی میوزیم کے جنرل سیکریٹری میگھ شیام ازگئونکر بتاتے ہیں کہ یہ عمارت مہاتما گاندھی کی نہیں تھی۔ یہ ان کے دوست ریواشنکر جگجیون زویری کی تھی۔ وہ مہاتما گاندھی کو اس وقت سے جانتے تھے جب وہ انگلینڈ میں تھے۔ مہاتما گاندھی یہاں ان کے مہمان تھے۔ دنیا بھر سے لوگ یہاں ان سےملنے کے لیے آتے تھے۔
پنڈت نہرو سمیت ملک و بیرون ملک کے کئی بڑے رہنما گاندھی جی سے ملاقات کرنے کے لیے یہاں آتے تھے۔گاندھی جی اس عمارت کی دوسری منزل پر قیام پذیر تھے۔ انگریزوں نے انہیں 4 جنوری 1932 کی صبح اسی عمارت کی چھت سےگرفتار کیا تھا۔27 اور 28 جون 1934 کو یہاں کانگریس کی ایگزیکٹو کمیٹی کی میٹنگ بھی ہوئی تھی۔ منی بھون میں گاندھی جی کے قیام کی خاص بات یہ رہی تھی کہ اس دوران انہوں نے اپنے کپڑے پہننے کے طریقے کو بدل دیا تھا اور یہیں سے گاندھی جی نے چرخہ چلانا سیکھا تھا۔
منی بھون گاندھی میوزیم کے جنرل سیکریٹری میگھ شیام ازگئونکر نے مزید بتایا کہ سنہ 1955 میں ٹرسٹ نے یہ عمارت خریدی تھی اور سنہ 1956 میں اسے میوزیم میں بدل دیا گیا۔ جس کا افتتاح پنڈت جواہر لال نہرو نے کیا تھا۔ اس وقت سے لے کر اب تک میوزیم کی سرگرمیاں جاری ہیں۔
فی الحال منی بھون میوزیم لاک ڈاؤن کی وجہ سے بند ہے، لیکن جب میوزیم کھلا ہوتا ہے تو سال بھر میں تقریباً چار لاکھ لوگ اسے دیکھنے آتے ہیں۔ یہاں آنے کے بعد لوگ واقعی گاندھی کے خیالات سے متاثر ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں: