اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں یوم مہاراشٹر کے دِن جالنہ شہر کے رہنے والے ایک شخص نے ضلع پریشد کے دفتر میں واقع ٹاور پر چڑھ کر مراٹھواڑہ کو ریاست میں شامل کئے جانے کی مخالفت کی۔شخص کے ٹاور پر چڑھ کر احتجاج کرنے کے واقعے کے منظر عام پر آنے کے بعد سنسنی پھیل گئی۔پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا۔ شخص کو اس شکص کو ٹاور سے اتارنے کے لئے گھنٹوں مشقت کرنی پڑی۔ ایکناتھ شندے شیوسینا رکن اسمبلی سنجے شرساٹ بھی جائے وقوع پر پہنچے۔ ان کی یقین دہانی کے بعد وہ شخص ٹاور سے نیچے اترا۔
ٹاور پر چڑھنے والے شخص کا کہنا ہے کہ یومِ مہاراشٹر کا لا دن ہے، کیونکہ جب مہاراشٹر میں مراٹھواڑہ کو شامل کیا گیا تھا، اس وقت کہا گیا تھا کہ مراٹھواڑہ میں بھی بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام کیے جائیں گے، لیکن 75 سال گزر جانے کے بعد بھی مراٹھواڑہ میں ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں۔ عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ لوگوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Abdul Sattar Visits Rain-hit Villages وزیر زراعت عبدالستار کا بارش سے متاثر علاقوں کا دورہ
ان کا کہبا ہے کہ مراٹھواڑہ مکتی سنگرام دن کے موقع پر شہر میں ریاست کی کابینہ میٹنگ ہوا کرتی تھی، لیکن پچھلے چند سالوں سے کوئی میٹنگ نہیں ہو رہی ہے ۔ہم پر مہاراشٹر کے دوسرے علاقوں کے لوگ راج کر رہے ہیں۔ مراٹھواڑہ کہ 46 رکن اسمبلی اور 8 رکن پارلیمان نے کوئی کام نہیں کئے۔وہ صرف سیاست کرتے ہیں۔رکن اسمبلی سنجے شرساٹ نے کہاکہ لوگوں کو احتجاج کرنے کا حق ہے لیکن کچھ ایسا نہیں کیا جانا چاہئے جس سے خود کو نقصان پہنچے۔