ریاست مہاراشٹر کے ضلع دھولے سے تعلق رکھنے والے ایک 56 سالہ شخص کو جمعہ کے دن ایودھیا تنازعہ کے فیصلے سے قبل فیس بک پر قابل اعتراض پوسٹ ڈالنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے یہ اطلاع دی۔
ایودھیا اراضی تنازعہ پر فیصلہ سنانے کے لئے سپریم کورٹ نے ہفتے کا دن مقرر کیا ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ 'ضلع دھولے کے اولڈ آگرہ روڈ کے رہائشی سنجے رامشور شرما نے مبینہ طور پر علاقائی زبان میں لکھا تھا کہ 'وہ سری رام جنم بھومی تنازعہ پر انصاف ملنے کے بعد دیوالی منائیں گے اور زور دیا تھا کہ اس سے 'تاریخ کا سیاہ چیپٹر' مٹ جائے گا۔'
اطلاع کے مطابق جب سوشل میڈیا پر نگرانی کر رہی پولیس ٹیم کو اس بارے میں معلوم ہوا تو پولیس نے شرما کو 'بھارتی تعزیرات ہند کی دفعہ 153 (1) (بی) ' اور سیکشن 188 کے تحت مذہبی، نسلی، برادری کی بنیاد پر نفرت پھیلانے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔
اس معاملہ کو لے کر ملک کے کئی حصوں میں سوشل میڈیا پر مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'شرما کو ہفتے کے روز عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ 'شرما کو گذشتہ تین ماہ میں دو مقدمات میں پہلے بھی گرفتار کیا گیا تھا۔
شرما پر دوسری برادری کی لڑکی سے دوستی کرنے کے سلسلے میں ایک شخص سے مار پیٹ کرنے اور دو افراد کو مارنے کا الزام بھی ہے۔