شہر مالیگاؤں میں تقریباً 80 فیصد آبادی پاورلوم صنعت سے وابستہ ہے اور اسی سے ان کا گزر بسر ہوتا ہے لیکن آج یہ صنعت بُری طرح بحران کا شکار ہے جس کے سبب بنکروں کے ساتھ ساتھ ٹرک مالکان بھی پریشانی کے شکار ہیں۔ اس سمت میں ٹرک مالکان سابق رکن اسمبلی آصف شیخ کی قیادت میں ایس پی سے ملاقات کر کے میمورنڈم سونپا۔
سابق رکن اسمبلی و راشٹروادی کانگریس پارٹی کے صدر آصف شیخ کی قیادت میں مالیگاؤں مال وھاتک سنگھ کے وفد نے شہر کے ایڈیشنل ایس پی چندر کانت کھانڈوی سے ملاقات کی اور مطالباتی مکتوب دیتے ہوئے کہا کہ پاورلوم صنعت سے کپڑا تیار ہو کر شہر کی 6 ٹرانسپورٹر پر جاتا ہے جس کو مالیگاؤں کے ٹرک مالکان کی ٹرکوں کے ذریعے سورت، جودھپور، پالی بلوترا و دیگر شہروں میں بھیجا جاتا ہے۔ لاک ڈاؤن سے پہلے ایک نظام بنایا گیا تھا ٹرانسپورٹر مقامی مال ٹرکوں کے ذریعے دیگر شہروں میں منتقل کیا کرتے تھے۔
لیکن اب جو باہر کے لوگوں کے چھ ٹرانسپورٹر ہیں وہ اب خود اپنی گاڑی خرید لئے ہیں جس سے مقامی مال ٹرکوں کو تیار شدہ کپڑا دیگر شہر میں منتقل کرنے کیلئے نہیں بلایا جاتا ہے۔ اس تعلق سے سابق رکن اسمبلی آصف شیخ نے نمائندے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جس کی وجہ سے مقامی ٹرک مالکان کا کاروبار شدید طور پر متاثر ہوگیا ہے۔
مزید پڑھیں: 'مالیگاؤں کی پاورلوم صنعت کے لیے موزوں نمائندگی نہیں ہوئی'
انہوں نے اس سلسلے میں شہر کے ایڈیشنل ایس پی اور دیگر محکموں کو ایک میمورنڈم دیتے ہوئے کہا کہ جلد از جلد ان چھ ٹرانسپورٹرز کے زمہ داران کے ساتھ میٹنگ کر کوئی مستقل حل نکالا جائے۔
آصف شیخ نے کہا کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہیں ہوئے تو وہ آنے والے دنوں میں شہر کے 9 مقامات پر ان چھ ٹرانسپورٹرز کے خلاف سخت احتجاج کریں گے۔