شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مالیگاؤں میں ایک عظیم احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا جس میں ہندو مسلم اتحاد کا نمونہ دیکھنے کو ملا اور تمام شرکا نے کالا قانون کو فوراً واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
دستور ہند بچاو کمیٹی کی جانب سے منعقد شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی جلسہ کی صدارت شیخ الحدیث اور بزرگ عالم دین مولانا عبدالباری قاسمی نے کی۔ مقرر خصوصی اور پروگرام کنوینر سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مولانا عمرین محضوظ رحمانی نے عوام سے خطاب کیا۔
مولانا عمرین محضوظ رحمانی نے شہریت ترمیمی قانون کو کالا قانون بتاتے ہوئے کہا کہ یہ بھارت کے باشندوں کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ اس قانون سے نفرت اور بٹوارے کی سیاست کی جا رہی ہے۔ انہوں نے جمعرات 19 دسمبر 2019 کو احتجاجی ریلی کا اعلان بھی کیا۔ یہ احتجاجی ریلی صبح دس بجے تاریخی قلعہ سے نکلے گی اور شہر میں گھومتے ہوئے شہیدوں کی یادگار پر اس ریلی کا اختتام ہوگا۔
شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں منعقدہ احتجاجی جلسہ میں سیاسی، ملی، سماجی اور فلاحی تنظمیوں کے نمائندہ افراد نے بھی حمایت دینے کا اعلان کیا۔ اس جلسہ کے مقررین میں مولانا عمرین محضوظ رحمانی، حیدر عباس نقوی، صوفی غلام رسول قادری ، ڈاکٹر خالد پرویز، یوسف الیاس، یوسف سیٹھ نیشنل، امتیاز اقبال، بھرت مسدے کے علاوہ دیگر سرکردہ شخضیات نے بھی خطاب کیا۔
اس احتجاجی جلسہ کا اختتام مولانا عبدالباری قاسمی کی دعا پر ہوا۔