آتشزدگی سے متاثرہ لوگ تب سے اب تک متعدد پریشانیوں میں مبتلا ہیں کیونکہ ان کی کسی بھی طرح کی پریشانی حل نہیں ہوئی ہے۔ اس معاملے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے متاثرین سے گفتگو کی۔
آتشزدگی کے واقعے میں اپنا گھر گنوا چکے شیخ خورشید نے بتایا کہ خاکستر ہونے والے گھروں کے افراد اب بھی اپنے رشتہ داروں کے یہاں یا پھر کرائے کے مکانوں میں رہ رہے ہیں۔ اس جگہ کی زمین کسی تنارعے کا شکار ہے جس کے سبب متاثرین کے گھروں کی تعمیر اب تک نہیں ہوسکی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ فی الحال مکانوں کی تعمیر کے لیے نیا نقشہ ترتیب دیا گیا ہے لیکن یہاں اس بات پر بھی غور کیا جارہا ہیکہ آئندہ دنوں مکانات کے درمیان سڑکین بھی کشادہ کی جائیں کیونکہ اس جگہ پر کشادہ سڑک نکالنا بھی کسی بڑے چیلنج سے کم نہیں ہے۔
ان سبھی معاملات کو لے کر شہر کے سرکردہ افراد اور سنی تنظیموں نے مناسب اور بہتر حل نکالنے کا ارادہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ گرشتہ ماہ 28 نومبر 2020 کی شب سنجری چوک (رمضان پورہ) علاقے میں آتشزدگی کا معاملہ پیش آیا تھا جس میں تقریباً 17 مکانات جل کر خاکستر ہوگئے تھے۔
حادثے کے بعد مقامی لیڈران اور شہر کی متعدد تنظیموں نے مذکورہ جگہ کا دورہ تو کیا لیکن متاثرین کے لیے بہترین اقدامات کرنے کے تعلق سے کوئی بات نہیں کی تھی۔ سبھی نے جگہ کا دورہ کیا اور تصویر کشی کے بعد غائب ہوگئے جس کی وجہ سے غریب عوام در بدر بھٹکتی نظر آرہی ہے۔