آئندہ دنوں مقدس شب برأت کی آمد آمد ہے۔ اس مبارک رات میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد قبرستان و مساجد کا رخ کرتی ہے۔ اس تعلق سے مقامی پولیس انتظامیہ ہجوم اور کورونا وبا کے تعلق سے ایک منظم منصوبہ بندی کررہی ہے۔
مقامی انتظامیہ اس بات پر لائحہ عمل طے کررہی ہے کہ شب برأت کے موقع پر مسلمانان شہر کس طرح سے مساجد میں نوافل کا اہتمام کریں اور ساتھ ہی قبرستان میں اپنے عزیزوں و اقارب کی قبور پر جاکر فاتحہ خوانی کریں۔
مقامی پولیس انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آئندہ دنوں ماہ شعبان کا چاند نظر آنے کے بعد شہر کے تمام قبرستانوں کے ذمہ داران کے ساتھ ساتھ ملی تنظیموں کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی جائے گی اور آگے کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ریاست میں کورونا کے بڑھتے معاملات کے سبب ضلع کلکٹر کی جانب سے 31 مارچ تک شہر بھر میں شام سات بجے سے صبح سات بجے تک تمام کاروباری سرگرمیاں روکنے کا حکمنامہ جاری کیا ہے۔
چونکہ شب برات 28 یا 29 مارچ کی شب ہوسکتی ہے جس کا انحصار ماہ شعبان المعظم کے چاند پر ہے اور اس موقع پر مسلمانان شہر قبرستان کا رخ کریں گے۔
مقامی پولیس انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اس موقع پر مسلمانان شہر اپنے محلات کی مساجد میں ہی نوافل کا اہتمام کریں اور اپنے اپنے محلوں تک ہی محدود رہیں۔
حالانکہ قبرستان میں اپنے عزیزوں و اقارب کی قبور پر فاتحہ خوانی کے لئے عوام الناس کی الگ الگ اوقات میں حاضری دینے کے تعلق سے بھی غور و خوض کیا جارہا ہے تاکہ بھیڑ بہت زیادہ نہ ہو جائے۔
فی الحال پولیس انتظامیہ اس طرح کا کوئی بھی فیصلہ ملی تنظیموں اور قبرستانوں کے ذمہ داران سے میٹنگ کرنے کے بعد ہی کرے گی۔