ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں دس کورونا وائرس کے مریض کی تشخیص اور ایک مریض کے انتقال کے بعد مالیگاؤں شہر اب ہائی الرٹ پر آچکا ہے۔
شہر کی تمام سیاسی پارٹیوں کے ذمہ داران کی جانب سے ایک پریس کانفرس 'اردو میڈیا سینٹر' میں منعقد کی گئی۔ اس پریس کانفرس میں کورونا وائرس کو لے کر کس طریقہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے اور عوام میں کورونا وائرس سے مقابلہ کرنے کے لئے بیداری پیدا کی جائے۔ نیز کورونا وائرس مریضوں کے علاج اور ان کے اہل خانہ کو کس طرح قرنطینہ میں رکھا جائے، ان تمام مدعوں پر غور کیا گیا۔
میئر طاہرہ شیخ رشید نے کہا کہ 'سرکاری و نجی اسکولز کے خالی کمروں کو قرنطین کئے ہوئے افراد کیلئے استعمال کیا جائے گا۔ نیز کورونا وائرس مریضوں کے لئے شہر سے دور منماڑ ہائی وے پر موجود جیون ہسپتال میں قرنطین کیا جائے گا۔ کارپوریشن محکمہ صحت عامہ کی افراد کو سینیٹائز سامان مہیا کرایا جائے گا تاکہ وہ شہر میں سروے کر سکے۔
سابق میئر شیخ رشید نے کہا کہ 'ہر فرد کو پانچ کلو کے حساب سے راشن دیا جائے گا۔ نیز جن لوگوں کے پاس راشن کارڈ نہیں ہے انہیں بھی اسی طرح سے راشن دیا جائے گا۔
ایم آئی ایم جنوبی مہاراشٹر کے صدر ڈاکٹر خالد یونس عیسیٰ نے سماجی و فلاحی اداروں سے گزارش کی ہے کہ 'وہ غریبوں کے لئے راحت و رسانی کا کام کرے۔ عوام گھروں میں ہی رہے یا پھر اپنی گلی محلے سے باہر نہ جائیں۔
واضح رہے ضلع ناسک میں کورونا وائرس کی سب سھے زیادہ تعداد شہر مالیگاؤں میں ہے۔ مالیگاؤں میں کورونا وائرس کی وجہ سے ایک شخص کا انتقال ہو چکا ہے اور نو لوگوں کو قرنطین کیا گیا ہے۔ ان لوگوں کے اہل خانہ کو دلاور ہال قدوائی روڈ پر قرنطین کیا گیا ہے۔ ان کے علاقوں کو پوری طرح سیل کر دیا گیا ہے۔