مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں گزشتہ کئی مہینوں سے سڑک حادثات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور ان حادثات میں متعدد افراد اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ گزشتہ روز بھی ایسا ہی ایک دردناک حادثہ شہر سے متصل نیشنل ہائی وے نمبر 3 پر پیش آیا تھا جس میں موٹر سائیکل پر سوار میاں بیوی موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے۔ اس واقعے سے شہر ابھی ابھرا نہیں تھا کہ اس کے ایک دن بعد ایک اور شخص کی سڑک حادثے میں موت ہوگئی تھی۔
حادثات میں جابجا اضافے کے بعد سے ہی شہر کی سیاست بھی گرما گئی اور مقامی انتظامیہ و قیادت پر بھی سوال اٹھائے جانے لگے ہیں۔
مسلسل سڑک حادثات میں اضافے کے سبب مالیگاوں عوامی پارٹی کے صدر رضوان بیٹری والا نے شہر کے سوند گاؤں پھاٹے کے پاس نیشنل ہائی وے نمبر 3 پر چکہ جام کرنے کی کوشش کی۔
رضوان بیٹری والا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہری حدود میں سروس روڈ بنائی جائے۔ اس کے ساتھ ہی شہری حدود میں اس ہائی وے پر نہ کوئی انڈر گراونڈ روڈ ہے اور نہ ہی کوئی فلائی اوور بِرج جس کی وجہ سے سڑک کے دونوں اطراف کے لوگوں کو روڈ پار کرنے کے لیے جان جوکھم میں ڈالنا پڑتا ہے۔
حالانکہ مظاہرین کو چکہ جام سے روکنے کے لیے پولیس اہلکار و ٹریفک پولیس کو تعینات کیا گیا تھا اور چکہ جام سے قبل ہی پولیس انتظامیہ و ڈی وائی ایس پی لتا ڈھونڈے کی جانب سے مظاہرین کو سمجھانے کی کوشش کی گئی جس کے نتیجے میں رضوان بیٹری والا نے تعمیراتی کمپنی سوما اور نیشنل ہائی وے کے کام کاج کے ذمہ داران کے سامنے اپنے مطالبات رکھے۔ ذمہ داران نے یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ آئندہ چند دنوں میں ان کے تمام مطالبات پورے کردئے جائیں گے۔
اس کے علاوہ ڈی وائی ایس پی لتا ڈھونڈے نے کہا کہ نظم و نسق برقرار رکھنے کے لیے پولیس انتظامیہ مستعد رہا اور یہ مظاہرہ بالکل پر امن رہا۔