اس افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ اس عمارت کی تعمیر بڑے دل جگر کا کام تھا۔اس عمارت کی تعمیر میں ہزاروں رکاوٹیں آئیں اور فرقہ پرستوں نے ندی کے اس پار یا اس پار روکنے کی بہت کوشش کی۔ لیکن آخر یہ کام پایہ تکمیل تک پہنچا۔
انہوں نے حوالےدیتے ہوئے کہا کہ شہیدوں کا نام لکھوانے کے لیے تمام تر ضروری کاغذی کارروائی کی جاچکی ہے۔انہوں نے اس افتتاح کے موقع پر کہا کہ بھارت کے دستور کی تمہید اس عمارت پر لکھ کر تاریخ رقم کردی گئی ہے۔
اس عمارت پر تین زبانوں اردو، مراٹھی، انگلش میں دستور ہند لکھا جانا ایک تاریخی کام ہے۔ جو پارلیمنٹ کے بعد ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کی اس عمارت پر کندہ کیا گیا۔
وارڈنمبر 12 کے کارپوریٹر محمد مستقیم نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے عبداللہ انصاری سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شہر اور ملک کے حالات اور فرقہ پرستی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ کچھ واقعات نے عوام کو جھنجوڑ کر رکھا دیا ہے۔اور آئین و دستور کی حفاطت ہم پر فرض ہوگئی۔
انہی مقاصد کو لیکر بھارت جو سب سے بڑا جمہوری ملک ہے۔ اس کے دستورو آئین کواس تاریخی عمارت پر تین زبانوں میں رقم کر کے ہم نے بھارت کی تاریخ لکھ دی۔ بھارت کے پارلیمنٹ میں ساڑھے 6 فٹ کے پتھر پر آئین لکھا گیا ہے۔موصوف نے مزید کہا کہ ہم نے اس تاریخی عمارت اشوک ستھمب 7فٹ کے زوایہ پر آئین کی تمہید کو نقش کیا ہے۔