جو بستیاں شہر سے کافی دوری پر واقع ہیں جیسے رمضان پورہ، درے گاؤں، دیوی کاملہ، دہانہ، مالدہ کالونی سمیت اطراف کے علاقوں میں کسی کے انتقال ہوجانے پر لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔کیونکہ ان بستیوں سے قبرستان کافی دوری پر واقع ہے اور لوگوں کو یہاں تک پیدل جنازہ لانے میں کافی دشواری ہوتی ہے۔
ان سب مشکلات کے پیش نظر مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں سے تعلق رکھنے والے حبیب اللہ ہدایت اللہ نے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی ہے۔ موصوف نے اپنے والدین کے ایصال ثواب کیلئے جنازہ گاڑی کو قبرستان کے لئے وقف کیا ہے۔ گزشتہ کل بروز پیر 12 اپریل 2021 کو بعد نماز عصر حمیدیہ مسجد بڑا قبرستان کے احاطے میں رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی کی مجموعی دعا کے ساتھ سیوک سوسائٹی کے زیر اہتمام جنازہ گاڑی کا آغاز کیا گیا۔
اس موقع پر رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے حبیب اللہ ہدایت اللہ کے اس کام کی ستائش کی اور کہا صنعتی شہر مالیگاؤں میں ایشیاء کا سب سے بڑا قبرستان کہلائے جانے والے بڑا قبرستان حکومت کا دیا ہوا نہیں ہے۔ ہمارے آباء و اجداد نے عوامی پیسے سے اس کی زمین کو خریدا ہے۔ اس بڑا قبرستان کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں 57 ایکڑ وسیع وعریض جگہ ہیں۔
اس تعلق سے سیوک سوسائٹی کے صدر سہیل ماسٹر نے بتایا کہ اس جنازہ گاڑی کیلئے تقریباً 5 ڈرائیورس کی تقرری کی گئی ہے اور یہ جنازہ گاڑی عوام کی سہولت کیلئے 24 گھنٹہ دستیاب رہے گئی۔ اس گاڑی کی خاص بات یہ ہے کہ یہ برادران وطن کے لیے بھی مناسب فیس میں استعمال کی جاسکے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنازہ گاڑی پر میت کو لایا جائے گا اور قبرستان سے تھوڑی دور پر ہی گاڑی روک کر میت کو کاندھا دیتے ہوئے قبرستان میں شرعی احکامات پر عمل کرتے ہوئے سپرد خاک کیا جائے گا۔