سنہ 2006 میں شب برات کے موقع پر مالیگاؤں میں سلسلہ وار بم دھماکے ہوئے تھے Malegaon Serial Bomb Blast جس میں 35 سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً 250 افراد زخمی ہوئے تھے تاہم ابھی تک اصل ملزمین کو سزا نہیں ملی اور متاثرین اب بھی انصاف کے منتظر ہیں۔
اس تعلق سے بڑا قبرستان کے احاطے میں مالیگاؤں کُل جماعتی تنظیم کی جانب سے ایک علامتی احتجاج کیا گیا اور اس دوران پرانت افسر کو مطالباتی مکتوب دیتے ہوئے 2006 بم دھماکوں کے اصل ملزمین کی گرفتاری اور متاثرین کے ساتھ انصاف کئے جانے کی بات کہی گئی۔
اس موقع پر کُل جماعتی تنظیم کے رکن مولانا فیروز اعظمی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 16 سال قبل بڑا قبرستان کے احاطے میں واقع حمیدیہ مسجد اور قبرستان کے عقبی گیٹ سے متصل مشاورت چوک پر شب برات کے موقع پر جمعہ کی نماز کے فوراً بعد دعا کے دوران سلسلہ وار خوفناک دھماکے ہوئے تھے۔
اس خوفناک بم دھماکوں میں 35 سے زائد نمازی شہید ہوئے جن میں معصوم بچے بھی شامل تھے جبکہ 250 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے تھے اور وہ اب بھی انصاف کے منتظر ہیں۔
مولانا فیروز اعظمی نے کہا کہ اسی بنیاد پر اے ٹی ایس نے ان بم دھماکوں کے الزام میں شہر کے ہی 9 بے قصور اعلیٰ تعلیم یافتہ مسلم نوجوانوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں قید کردیا گیا جس کے بعد شہر کی تمام مکتب فکر کے نمائندوں پر مشتمل کُل جماعتی تنظیم تشکیل دی گئی جو روز اول سے بے قصور مسلم ملزمین کی رہائی کے لیے تگ و دو کرتی رہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابتدائی دنوں سے ہی کُل جماعتی تنظیم کی جانب بم دھماکے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کو ملازمت اور زخمیوں کو معاوضے کی رقم بڑھا کر دینے اور انصاف کا مطالبہ کیا گیا۔
حکومت نے انصاف کا تیقن دیا تھا لیکن آج تک مکمل انصاف نہیں کیا گیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مولانا فیروز اعظمی نے کہا کہ جب تک ہمیں انصاف نہیں ملے گا تب تک ہم جدوجہد کرتے رہیں گے۔