ریاست مہاراشٹر میں ایک بار پھر سے کورونا وبا اپنا قہر برپا کر رہی ہے جس کی وجہ سے ریاستی حکومت نے تمام میونسپل کارپوریشن کو یہ ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی اپنی حدود میں آنے والے تمام اسکول، کوچنگ اور کالجز کو مقامی حالات کی بنا پر بند کرنے کے احکامات جاری کر سکتے ہیں۔
مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن نے 9 مارچ تا 31 مارچ تک تمام اسکولوں کو بند کرنے کا حکمنامہ جاری کر دیا ہے لیکن اس حکمنامے سے بورڈ کے طلبا انتہائی تذبذب کا شکار ہوگئے ہیں کیونکہ آئندہ اپریل مئی میں بورڈ کے امتحانات ہونے والے ہیں اور اس نسبت سے وہ اپنی پڑھائی اسکول جا کر کرنا چاہتے ہیں۔
مالیگاؤں گرلز ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج کی وہ طالبات جو دسویں اور بارہویں جماعت میں زیر تعلیم ہیں انھوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ آن لائن طریقہ کار میں متعدد خامیاں ہیں اور اگر وہ اسکول آتی ہیں تو تب وہ ایک سوال کو ٹیچر سے کئی بار پوچھ کر سمجھ سکتی ہیں۔
طالبات کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں کورونا وائرس جیسی جان لیوا بیماری کے سبب حکومت نے جو تدابیر اختیار کی ہیں وہ قابل تعریف ہیں لیکن لاک ڈاؤن کے بعد جب سے اسکولز شروع ہوئے ہیں تب سے اسکول انتظامیہ ماسک، سینیٹائزر اور سماجی فاصلے کا سختی سے خیال کر رہی ہیں اور اس لیے انھیں اسکول آنے دیا جائے تاکہ وہ اچھے سے پڑھائی کرسکیں کیونکہ ابھی ان کے اندر تعلیم حاصل کرنے کا جذبہ و جنون ہے جس سے وہ کافی آگے تک بڑھ سکتی ہیں۔
طالبات نے یہ بھی کہا کہ حکومت جتنے بھی سخت شرائط کے ساتھ انھیں اسکول بلائے وہ اسکول آنے کے لیے تیار ہیں چونکہ گھر کا ماحول اگر تعلیمی لحاظ سے موزوں نہ ہو تب اس وقت اسکول ہی واحد سہارا ہوتا ہے جہاں وہ تازہ دم رہ کر تعلیم حاصل کرسکتی ہیں۔
واضح رہے کہ مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے شہر کے تمام اسکولوں کو بند رکھنے کا حکم جاری کرنے کے بعد شہر کے تمام سیاسی و سماجی افراد نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ کم از کم بورڈ کے طلبا کو اسکول بلایا جائے تاکہ ان کے رزلٹ پر کوئی منفی اثر نہ پڑے۔