مالیگاؤں:خصوصی این آئی اے جج اے کے لاہوٹی کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا ملزمین یہ کہتے ہوئے دیا کہ انہیں کچھ پتہ نہیں یا انہیں کچھ نہیں کہنا ہے یا غلط ہے۔خصوصی جج نے ملزمین کو انگریزی، ہندی اور مراٹھی میں سوالات سمجھائے اور ان سے جواب طلب کیا۔ گذشتہ کل خصوصی این آئی اے عدالت نے ابتک ملزمین سے 276/ سوالات پوچھ چکی ہے۔
اسی درمیان ملزم سدھاکر اوم کار چترویدی نے عدالت سے گذارش کی کہ عدالت عدالتی کارروائی کچھ دن کے لیئے ملتوی کرے کیونکہ اس کے پاس رہنے کے لیئے جگہ نہیں ہے اور ممبئی میں کوئی انہیں کرایہ کا مکان نہیں دیتا یا پھر اس کی ضمانت مسترد کردی جائے۔ خصوصی جج نے ملزم کے وکیل سے دریافت کیا کہ قانون کی کس دفعہ کے تحت وہ آج عدالت سے گزارش کررہا ہے کہ اس کی درخواست مسترد کردی جائے جس پر ملزم کے وکیل نے کہا کہ انہیں پتہ نہیں۔ ملزم کی عرضداشت کو سماعت کے لیئے قبول کرتے ہوئے استغاثہ سے جواب طلب کیا ہے اور ملزم کی عرضداشت پر سماعت پیر کو کیئے جانے کا حکم جاری کیا۔
اسی طرح گذشتہ کل ملزم میجر رمیش اپادھیائے نے ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس کے پاس ممبئی میں رہنے کے لیئے کوئی جگہ نہیں ہے اور اے ٹی ایس اور این آئی کی مہربانی کی وجہ سے اسے ممبئی میں کوئی کرایہ کا مکان دینے کے لیئے تیار نہیں ہے نیز ہندو تنظیموں نے بھی اس سے اپنا پلا جھاڑ لیا ہے۔ رمیش اپادھیائے نے مزید کہا کہ وہ ایک فوجی ہے اور وہ سڑکوں پر رہے کر زندگی گذار لے گا لیکن انصاف حاصل کرنے کے لیئے وہ سڑکوں پر رات گذار لے گا۔ اس دوران عدالت میں خصوصی سرکاری وکیل اویناس رسال،جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) کی جانب سے بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ اعجاز شیخ و دیگر موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں:Campaign Against Hatred ملک میں جاری نفرت اور فرقہ واریت کے خلاف مہم
واضح رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ کی سماعت روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔323سرکاری گواہان کے بیانات کے اندراج کے بعد عدالت نے ملزمین کے 313 کے بیانات کا اندراج شروع کردیا ہے۔