ملک بھر میں خاص طور سے مسلم طبقہ میں شادی بیاہ کے موقع پر پروان چڑھ رہی جہیز سمیت بے جا رسومات پر روک لگانے کے لیے اصلاح معاشرہ کمیٹی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے سخت محنت کی جارہی ہے۔
مسلم پرسنل لاء بورڈ اس سلسلے میں ہر ریاست میں ملی و سماجی شخصیات سے آن لائن مشاورت کر رہا ہے۔ اس برائی کو روکنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے جس کا اثر بھی اب واضح طور پر دیکھا جانے لگا ہے۔
اس تعلق سے بورڈ نے امت مسلمہ کے لیے ایک اقرار نامہ جاری کیا ہے جو مندرجہ ذیل ہیں۔
(۱) نکاح کو آسان بنائیں گے بے جا رسوم و رواج خاص طور پر جہیز کے مطالبہ، منگنی، ہلدی، رت جگا سے پرہیز کریں گے۔
(۲) بارات کی رسم کو ختم کرتے ہوئے مساجد میں سادگی کے ساتھ نکاح کا طریقہ اختیار کریں گے۔
(۳) نکاح کی دعوت کا اہتمام صرف بیرون شہر کے مہمان اور گھر کے افراد کیلئے کریں گے۔
(۴) نکاح میں شرکت کریں گے لیکن نکاح کی تقریب والی دعوت طعام سے احتراز کریں گے۔
(۵) دعوت ولیمہ سادگی کے ساتھ دولت کی نمائش کئے بغیر غرباء اور مساکین کا خیال رکھتے ہوئے کریں گے۔
(۶) جس محفل نکاح / دعوت ولیمہ میں سنت و شریعت کا خیال رکھا جائےگا اس کی تائیدوستائش کریں گے اس کے بر خلاف عمل پر بھر پور اور واضح اظہار ناپسندیدگی کریں گے۔
(۷) محفل نکاح اور دعوت ولیمہ میں آتش بازی، گانا باجہ، ٬ویڈیو گرافی اور کھیل تماشے سے بچتے ہوئے نکاح کیلئے قیمتی رقعہ اور قیمتی اسٹیج کا استعمال نہیں کریں گے۔
(۸) نوجوان اپنے نکاح کو سادگی کے ساتھ کم خرچ میں انجام دیں گے ٬اس کے برخلاف کسی بیرونی دباؤ کو قطعا برداشت نہیں کریں گے۔
(۹) نکاح کے طے شدہ وقت کی سختی سے پابندی کریں گے۔
(۱۰) نکاح کے بعد سنت و شریعت کے مطابق خوشگوار ازدواجی زندگی گزاریں گے اور اپنی بیوی کے ساتھ بہتر سلوک کر کے ﷲ اور اس کے پاک رسولﷺ کی رضامندی حاصل کریں گے۔
(۱۱) اولاد کی نعمت میسر آنے پر اس کی بہتر تعلیم و تربیت کا اہتمام کریں گے اور اسے پابند سنت و شریعت بنانےکی حتی الامکان کوشش کریں گے۔
آخر میں بورڈ کی جانب سے اپیل کی گئی ہے کہ تمام برادران اسلام مذکورہ باتوں کا اقرار کریں اور ان پر عمل کا مزاج بنائیں کہ یہ شریعت کی پسند اور وقت کی اہم ضرورت ہے۔