کورونا وائرس سے متاثر مریضوں کی تعداد میں دوبارہ اضافہ درج کیے جانے کے بعد مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں 31 مارچ تک تمام اسکول اور کالجز کو بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے تو وہیں شہر کی تمام پرائمری اسکولوں میں تعلیمی سال 2021-22 کے لیے داخلے شروع ہوچکے ہیں۔
اسکولوں میں داخلے کی کاروائی شروع ہونے کے سبب سرپرستوں میں تشویش پائی جا رہی ہے کہ اگر کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا تو ان کے بچوں کا کیا ہوگا جبکہ دوسرا پہلو یہ ہے کہ بچوں کو اسکول میں داخلہ دلانا بھی ازحد ضروری ہے۔
سرپرستوں کا کہنا ہے کہ ابتدائی دنوں میں بچوں کو تمام چیزیں اسکول میں ہی سکھائی جاتی ہیں اور اگر ایسے میں کورونا وائرس پھیل گیا تو نئے بچوں کو آن لائن تعلیم دینا ناممکن کام ہوگا۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے کیسز بڑھنے کے سبب انتظامیہ نے پہلے ہی 9 مارچ تا 31 مارچ شہر کی تمام اسکولوں کو بند رکھنے کا حکمنامہ جاری کیا ہے۔ جس کے سبب رواں تعلیمی برس سینیئر و جونیئر کے جی میں اپنے بچوں کا داخلہ کرانے والے سرپرست اس تعلق سے کافی پریشان ہیں۔
سرپرست حضرات کو ڈر ہے کہ اگر کورونا کے کیسز اسی طرح بڑھتے رہے تو اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے کے بجائے ان کی تعلیم گھر پر ہی آن لائن طریقے سے دلانے کو ترجیح دیں گے لیکن اتنے چھوٹے بچوں کو آن لائن تعلیم دینا ممکن نہیں۔
وہیں دوسری جانب پرنسپل و اساتذہ کا کہنا ہے کہ مستقبل کے بارے میں کچھ کہا نہیں جاسکتا کہ بچوں کے داخلے کے بعد دوبارہ سے اسکول شروع کرنے کے احکامات دیے جائیں گے یا نہیں لیکن اساتذہ اپنی جانب سے پوری کوشش کریں گے ان بچوں کو آن لائن طریقے سے تعلیم دی جائے تاکہ ان کا تعلیمی نقصان نہ ہو۔
واضح رہے کہ شہر کے تمام پرائمری اسکولوں میں داخلے تو شروع ہوچکے ہیں لیکن تمام سرپرست و اساتذہ پس و پیش میں ہیں کہ اگر اسکول نہیں کھلے تو ان کے بچوں کو تعلیمی ماحول کیسے نصیب ہوگا؟