ETV Bharat / state

Malegaon 2008 Bomb Blast Case سادھوی پرگیہ کے خلاف مقدمہ قائم کرنے کی اجازت دینے کا ضلع کلکٹر پر الزام

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ مقدمہ میں آج ایک انتہائی اہم سرکاری گواہ کی گواہی عمل میں آئی جس کے دوران حکومت (کانگریس)کے دباؤ میں بھگوا ملزمین کے خلاف مقدمہ قائم کرنے کی اجازت دینے کا ضلع کلکٹر پر الزام عائد کیا گیاMalegaon 2008 Bomb Blast Case

سادھوی پرگیہ کے خلاف مقدمہ قائم کرنے کی اجازت دینے کا ضلع کلکٹر پر الزام
سادھوی پرگیہ کے خلاف مقدمہ قائم کرنے کی اجازت دینے کا ضلع کلکٹر پر الزام
author img

By

Published : Jan 19, 2023, 6:46 PM IST

مالیگاؤں:قومی تفتیشی ایجنسی( این آئی اے) نے آج گواہ نمبر 297 کو عدالت میں گواہی کے لیئے طلب کیا تھا۔اس سے خصوصی وکیل استغاثہ اویناس رسال نے سوالات پوچھے جس کا پر اطمنان طریقے سے جواب دیتے ہوئے ضلع ناشک کے کلکٹر ایس چوکلنگم نے خصوصی این آئی اے عدالت کے جج اے کے لاہوٹی کو بتایا کہ انسداد دہشت گرد دستہ ATS نے انہیں 16 دسمبر 2008 کو خط لکھ کر گیارہ ملزمین بشمول سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہت کے خلاف خلاف آتش گیر مادہ کے قانون یعنی کے ایکسپلوزیو سبسٹنس ایکٹ 1908کے تحت مقدمہ چلانے کی اجازت طلب کی تھی۔

گواہ نے عدالت کو مزید بتایا کہ خط ملنے کے بعد انہوں نے مقدمہ سے متعلق دستاویزات پنچ نامہ، فارینسک سائنس رپورٹ، کیمیکل تجزیہ رپورٹ، گھر کی جانچ کا پنچ نامہ و دیگر کا بغور مطالعہ کیا تھا اور پھر اپنا ذہین استعمال کرنے کے بعد ملزمین کے خلاف آتش گیر مادہ کے قانون کے تحت مقدمہ قائم کرنے کی اجازت دی تھی۔

گواہ استغاثہ نے خصوصی جج کو مزید بتایا کہ آتش گیر مادہ کے قانون کے اطلاق کی اجازت دینے سے قبل انہوں نے اعلی تفتیشی افسر (آئی او موہن کلکرنی) سے بھی گفت و شنید کی تھی۔ بم دھماکہ کی جگہ بھکو چوک مالیگاؤں کا بھی دورہ کیا تھا۔گواہ استغاثہ نے آج عدالت میں اس کی جانب سے جاری کیا گیا جازت نامہ کی شناخت کی۔اس کے بعد عدالت نے اسے اپنے ریکارڈ پر درج کرلیا۔

وکیل استغاثہ اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے اختتام کے بعد سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے وکیل جے پی مشرا نے جرح کی اور گواہ پر الزام عائد کیا کہ اس نے حکومت اور اے ٹی ایس کے دباؤ میں قانونی طریقہ کار کو کر نظر انداز کرتے ہوئے ملزمین کے خلاف آتش گیر مادہ کے قانون کے اطلاق کی۔

دوران جرح ایڈوکیٹ جے پی مشرا نے عدالت کو بتایا کہ اے ٹی ایس نے ضلع کلکٹر سے ملزمیں کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنے کی اجازت طلب کی تھی ۔ٹرائل چلانے کی نہیں جس پر صفائی دیتے ہوئے گواہ استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ چارج شیٹ ٹرائل کا ہی ایک حصہ ہوتا ہے اور اجازت نامہ لکھنے میں لفظوں میں تضادات ہوسکتے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں:Nana Patole On PM Modi ممبئی میں وزیراعظم کو مہنگائی، بے روزگاری و کسانوں کی خودکشی پر بات کرنی چاہئے، ناناپٹولے

ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 297 گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔

مالیگاؤں:قومی تفتیشی ایجنسی( این آئی اے) نے آج گواہ نمبر 297 کو عدالت میں گواہی کے لیئے طلب کیا تھا۔اس سے خصوصی وکیل استغاثہ اویناس رسال نے سوالات پوچھے جس کا پر اطمنان طریقے سے جواب دیتے ہوئے ضلع ناشک کے کلکٹر ایس چوکلنگم نے خصوصی این آئی اے عدالت کے جج اے کے لاہوٹی کو بتایا کہ انسداد دہشت گرد دستہ ATS نے انہیں 16 دسمبر 2008 کو خط لکھ کر گیارہ ملزمین بشمول سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہت کے خلاف خلاف آتش گیر مادہ کے قانون یعنی کے ایکسپلوزیو سبسٹنس ایکٹ 1908کے تحت مقدمہ چلانے کی اجازت طلب کی تھی۔

گواہ نے عدالت کو مزید بتایا کہ خط ملنے کے بعد انہوں نے مقدمہ سے متعلق دستاویزات پنچ نامہ، فارینسک سائنس رپورٹ، کیمیکل تجزیہ رپورٹ، گھر کی جانچ کا پنچ نامہ و دیگر کا بغور مطالعہ کیا تھا اور پھر اپنا ذہین استعمال کرنے کے بعد ملزمین کے خلاف آتش گیر مادہ کے قانون کے تحت مقدمہ قائم کرنے کی اجازت دی تھی۔

گواہ استغاثہ نے خصوصی جج کو مزید بتایا کہ آتش گیر مادہ کے قانون کے اطلاق کی اجازت دینے سے قبل انہوں نے اعلی تفتیشی افسر (آئی او موہن کلکرنی) سے بھی گفت و شنید کی تھی۔ بم دھماکہ کی جگہ بھکو چوک مالیگاؤں کا بھی دورہ کیا تھا۔گواہ استغاثہ نے آج عدالت میں اس کی جانب سے جاری کیا گیا جازت نامہ کی شناخت کی۔اس کے بعد عدالت نے اسے اپنے ریکارڈ پر درج کرلیا۔

وکیل استغاثہ اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے اختتام کے بعد سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے وکیل جے پی مشرا نے جرح کی اور گواہ پر الزام عائد کیا کہ اس نے حکومت اور اے ٹی ایس کے دباؤ میں قانونی طریقہ کار کو کر نظر انداز کرتے ہوئے ملزمین کے خلاف آتش گیر مادہ کے قانون کے اطلاق کی۔

دوران جرح ایڈوکیٹ جے پی مشرا نے عدالت کو بتایا کہ اے ٹی ایس نے ضلع کلکٹر سے ملزمیں کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنے کی اجازت طلب کی تھی ۔ٹرائل چلانے کی نہیں جس پر صفائی دیتے ہوئے گواہ استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ چارج شیٹ ٹرائل کا ہی ایک حصہ ہوتا ہے اور اجازت نامہ لکھنے میں لفظوں میں تضادات ہوسکتے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں:Nana Patole On PM Modi ممبئی میں وزیراعظم کو مہنگائی، بے روزگاری و کسانوں کی خودکشی پر بات کرنی چاہئے، ناناپٹولے

ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 297 گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.