ETV Bharat / state

Malegaon 2008 Bomb Blast مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ: کرنل پروہت کے وکیل کا گواہ استغاثہ پر الزام

author img

By

Published : Aug 2, 2023, 10:18 AM IST

ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں 2008 میں بم دھماکہ کیا گیا تھا جس میں درجنوں مسلم افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ یہ معاملہ ابھی بھی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ Malegaon 2008 Bomb Blast

Etv Bharat
Etv Bharat

مالیگاؤں: مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں چیف تفتیشی افسر (اے ٹی ایس) کی گواہی گذشتہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے جاری ہے، گواہ استغاثہ موہن کلکرنی سے سادھوی پرگیہ سنگھ کے وکیل کی جرح کے اختتام کے بعد کرنل پروہت کے وکیل نے جرح کا آغاز کیا اور گواہ پر الزام عائد کیا کہ اس نے کرنل پروہت کو کانگریس حکومت کی ایماء پر جھوٹے مقدمہ میں گرفتار کیا تھا، کرنل پروہت کو گرفتار کرنے کے وقت ریاست میں کانگریس این سی پی کی حکومت تھی جبکہ مرکز میں بھی کانگریس کی حکومت تھی اور وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ تھے۔

ایڈوکیٹ نندو پھڑکے نے موہن کلکرنی پر مزید الزام عائد کیا کہ اس نے 26/11 ممبئی دہشت گردانہ حملے میں ہیمنت کرکرکے کی ایماء پر تفتیش میں حصہ نہیں لیا تھا اور یہ تو اچھا ہوا کہ اجمل قصاب زندہ پکڑا گیا ورنہ اے ٹی ایس ممبئی دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ داری بھی ہند وتنظیموں یا کسی ہندو شخص پر عائد کردیتی، جس طرح انہوں نے مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ کی ذمہ داری ہندو تنظیم پر عائد کی ہے جس میں کرنل پروہت کو اہم ملزم بناکر پیش کیا گیا ہے۔

ایڈوکیٹ نندو پھڑکے نے موہن کلکرنی پر مزید الزام عائد کیا کہ اس نے کرنل پروہت کو گرفتار کرنے سے قبل اسے شدید زدوکوب کیا تھا اور اسے اے ٹی ایس کالا چوکی پولیس اسٹیشن میں الٹا لٹکاکر مارا تھا اور اسے کئی دنوں تک غیر قانونی تحویل میں رکھا گیا۔گواہ استغاثہ موہن کلکرنی نے کرونل پروہت کے وکیل کے تمام الزامات کو مسترد کردیا اور کہا کہ اس نے ثبوت وشواہد کی بنیاد پر کرنل پروہت کو گرفتار کیا تھا۔

ایڈوکیٹ نندو پھڑکے نے عدالت کو بتایا کہ موہن کلکرنی نے کرنل پروہت کا ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے ناشک مجسٹریٹ عدالت کو گمراہ کیا تھا اور یہ کہا تھا کہ کرنل پروہت نے کشمیر سے آر ڈی ایکس لایا تھا جس کا استعمال مبینہ طور پر مالیگاؤں بم دھماکے میں کیا گیا تھا۔ ایڈوکیٹ پھڑکے نے موہن کلکرنی پر الزام عائد کیاکہ اس نے عدالت میں جھوٹ کہا کہ وہ 26/11 ممبئی حملوں کے بعد ہیمنت کرکرے کی ایماء پر ہوٹل تاج گیا تھا اور حالات کا جائرہ لیتے ہوئے سینئر افسران کی مدد کی تھی، عوامی ہمدردی حاصل کرنے کے لیئے اس نے 26/11 ممبئی حملوں میں ہیمنت کرکرے کی مدد کرنے کی کہانی گھڑی تھی۔

موہن کلکرنے نے ایڈوکیٹ نندو پھڑکے کے تمام الزامات کو مسترد کردیا۔گواہ استغاثہ سے گذشتہ روز ملزم کرنل پروہت کے وکیل کی جرح نا مکمل رہی۔ جس کے بعد عدالت نے اپنی کاررائی کل تک کے لئے ملتوی کردی۔ دوران سماعت عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرتے ہوئے جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ ارشد شیخ و دیگر موجود تھے۔ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 319گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔ اسی درمیان خصوصی جج نے ملزم کرنل پروہت کی اس عرضداشت کو مسترد کردیا جس میں اس نے موہن کلکرنی پر جھوٹ بولنے پر کارروائی کرنے کی درخواست کی تھی۔

مزید پڑھیں: استغاثہ کے گواہ نے ملزمین کی آواز کے نمونوں کی شناخت کی

کرنل پروہت نے عدالت سے کہا تھا کہ گذشتہ ماہ موہن کلکرنی نے گواہی شروع ہوتے ہی عدالت سے یہ کہتے ہوئے وقت طلب کیا تھاکہ وہ بیمار ہے جبکہ وہ عدالت میں سرکاری وکیل اویناس رسال کے ساتھ دو گھنٹے تک بیٹھا تھا یعنی وہ گواہی دینے کے لیئے تیار نہیں تھا جس کے لئے اس نے بیماری کا بہانہ بنایا تھا۔ عدالت نے کرنل پروہت کے وکیل اور سرکاری وکیل اور موہن کلکرنی کے دلائل کی سماعت کی اورفیصلہ صادر کرتے ہوئے کہاکہ گواہ استغاثہ نے عدالت میں جھوٹ نہیں بولا تھا بلکہ اس نے عدالت میں طبی رپورٹ بھی پیش کی تھی نیز گواہ کو حق حاصل ہے کہ وہ یادشت تازہ کرسکتا ہے اور وہ سرکاری وکیل سے مشورہ بھی کرسکتا ہے۔خصوصی جج نے کرنل پروہت کے وکیل کو متنبہ کیا کہ وہ عدالت میں اس طرح کی عرضداشت داخل کرنے سے پہلے غور و فکر کرے ورنہ عدالت سخت کارروائی کریگی۔

مالیگاؤں: مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں چیف تفتیشی افسر (اے ٹی ایس) کی گواہی گذشتہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے جاری ہے، گواہ استغاثہ موہن کلکرنی سے سادھوی پرگیہ سنگھ کے وکیل کی جرح کے اختتام کے بعد کرنل پروہت کے وکیل نے جرح کا آغاز کیا اور گواہ پر الزام عائد کیا کہ اس نے کرنل پروہت کو کانگریس حکومت کی ایماء پر جھوٹے مقدمہ میں گرفتار کیا تھا، کرنل پروہت کو گرفتار کرنے کے وقت ریاست میں کانگریس این سی پی کی حکومت تھی جبکہ مرکز میں بھی کانگریس کی حکومت تھی اور وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ تھے۔

ایڈوکیٹ نندو پھڑکے نے موہن کلکرنی پر مزید الزام عائد کیا کہ اس نے 26/11 ممبئی دہشت گردانہ حملے میں ہیمنت کرکرکے کی ایماء پر تفتیش میں حصہ نہیں لیا تھا اور یہ تو اچھا ہوا کہ اجمل قصاب زندہ پکڑا گیا ورنہ اے ٹی ایس ممبئی دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ داری بھی ہند وتنظیموں یا کسی ہندو شخص پر عائد کردیتی، جس طرح انہوں نے مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ کی ذمہ داری ہندو تنظیم پر عائد کی ہے جس میں کرنل پروہت کو اہم ملزم بناکر پیش کیا گیا ہے۔

ایڈوکیٹ نندو پھڑکے نے موہن کلکرنی پر مزید الزام عائد کیا کہ اس نے کرنل پروہت کو گرفتار کرنے سے قبل اسے شدید زدوکوب کیا تھا اور اسے اے ٹی ایس کالا چوکی پولیس اسٹیشن میں الٹا لٹکاکر مارا تھا اور اسے کئی دنوں تک غیر قانونی تحویل میں رکھا گیا۔گواہ استغاثہ موہن کلکرنی نے کرونل پروہت کے وکیل کے تمام الزامات کو مسترد کردیا اور کہا کہ اس نے ثبوت وشواہد کی بنیاد پر کرنل پروہت کو گرفتار کیا تھا۔

ایڈوکیٹ نندو پھڑکے نے عدالت کو بتایا کہ موہن کلکرنی نے کرنل پروہت کا ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے ناشک مجسٹریٹ عدالت کو گمراہ کیا تھا اور یہ کہا تھا کہ کرنل پروہت نے کشمیر سے آر ڈی ایکس لایا تھا جس کا استعمال مبینہ طور پر مالیگاؤں بم دھماکے میں کیا گیا تھا۔ ایڈوکیٹ پھڑکے نے موہن کلکرنی پر الزام عائد کیاکہ اس نے عدالت میں جھوٹ کہا کہ وہ 26/11 ممبئی حملوں کے بعد ہیمنت کرکرے کی ایماء پر ہوٹل تاج گیا تھا اور حالات کا جائرہ لیتے ہوئے سینئر افسران کی مدد کی تھی، عوامی ہمدردی حاصل کرنے کے لیئے اس نے 26/11 ممبئی حملوں میں ہیمنت کرکرے کی مدد کرنے کی کہانی گھڑی تھی۔

موہن کلکرنے نے ایڈوکیٹ نندو پھڑکے کے تمام الزامات کو مسترد کردیا۔گواہ استغاثہ سے گذشتہ روز ملزم کرنل پروہت کے وکیل کی جرح نا مکمل رہی۔ جس کے بعد عدالت نے اپنی کاررائی کل تک کے لئے ملتوی کردی۔ دوران سماعت عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرتے ہوئے جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ ارشد شیخ و دیگر موجود تھے۔ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 319گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔ اسی درمیان خصوصی جج نے ملزم کرنل پروہت کی اس عرضداشت کو مسترد کردیا جس میں اس نے موہن کلکرنی پر جھوٹ بولنے پر کارروائی کرنے کی درخواست کی تھی۔

مزید پڑھیں: استغاثہ کے گواہ نے ملزمین کی آواز کے نمونوں کی شناخت کی

کرنل پروہت نے عدالت سے کہا تھا کہ گذشتہ ماہ موہن کلکرنی نے گواہی شروع ہوتے ہی عدالت سے یہ کہتے ہوئے وقت طلب کیا تھاکہ وہ بیمار ہے جبکہ وہ عدالت میں سرکاری وکیل اویناس رسال کے ساتھ دو گھنٹے تک بیٹھا تھا یعنی وہ گواہی دینے کے لیئے تیار نہیں تھا جس کے لئے اس نے بیماری کا بہانہ بنایا تھا۔ عدالت نے کرنل پروہت کے وکیل اور سرکاری وکیل اور موہن کلکرنی کے دلائل کی سماعت کی اورفیصلہ صادر کرتے ہوئے کہاکہ گواہ استغاثہ نے عدالت میں جھوٹ نہیں بولا تھا بلکہ اس نے عدالت میں طبی رپورٹ بھی پیش کی تھی نیز گواہ کو حق حاصل ہے کہ وہ یادشت تازہ کرسکتا ہے اور وہ سرکاری وکیل سے مشورہ بھی کرسکتا ہے۔خصوصی جج نے کرنل پروہت کے وکیل کو متنبہ کیا کہ وہ عدالت میں اس طرح کی عرضداشت داخل کرنے سے پہلے غور و فکر کرے ورنہ عدالت سخت کارروائی کریگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.