مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ کے سلسلہ میں سماعت مسلسل جاری ہے۔ اس معاملہ میں آج خصوصی این آئی اے عدالت میں گواہ نمبر 144 کی گواہی عمل میں آئی جس کے دوران گواہ نے عدالت کو بتایا کہ دسمبر 2007 میں ایس بی آئی بینک پونے برانچ میں وہ بحیثیت مینیجر ذمہ داریاں نبھارہا تھا، اسی دوران ایک شخص (ملزم سمیر کلکرنی) کے اکاؤنٹ میں کسی نامعلوم شخص نے دو ہزار روپئے جمع کرائے تھے۔
وکیل استغاثہ اویناش رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے سرکاری گواہ نے خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے کو بتایا کہ ملزم سمیر کلکرنی کے بینک اکاؤنٹ میں پیسے جمع کئے جانے کے تعلق سے اے ٹی ایس نے اس سے تفتیش کی تھی جس کے دوران اس نے پیسہ جمع کرانے کی رسید اور واؤچر اے ٹی ایس کے سپرد کئے تھے۔
واضح رہے کہ انسداد دہشت گرد دستہ اے ٹی ایس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم سمیر کلکرنی کے اکاؤنٹ میں ابھینو بھارت نامی تنظیم کو مضبوط کرنے کے لیے فنڈ(چندہ) دیا گیا تھا، ابھینو بھارت نامی تنظیم کے ممبران پر مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ انجام دینے کا استغاثہ نے الزام عائد کیا ہے جس کے ممبران سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہت و دیگر ہیں۔
سرکاری وکیل کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دینے کے بعد ملزم سمیر کلکرنی نے بذات خود جرح کی اور گواہ پر الزام عائد کیا کہ آج وہ عدالت میں یہ بتانے سے معذورہے کہ کس شخص نے اس کے بینک اکاؤنٹ میں پیسہ جمع کیا تھا اور پیسہ جمع کرانے کا مقصد کیا تھا۔
ملزم سمیر کلکرنی اور اس کے وکیل ایڈوکیٹ جے پی مشرا نے سرکاری گواہ پر الزام عائد کیا کہ وہ آج اے ٹی ایس کے دباؤ میں عدالت میں جھوٹی گواہی دے رہا ہے نیز گواہی دینے سے قبل اسے این آئی اے کے وکیل اویناش رسال نے سکھایا تھا کہ عدالت میں کیسی گواہی دینی ہے۔ دوران کارروائی عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ ارشد شیخ، ایڈوکیٹ عادل شیخ(جمعیت علماء مہاراشٹر ارشد مدنی) موجود تھے۔ اسی درمیان سرکاری گواہ سے جرح مکمل ہوئی جس کے بعد عدالت نے استغاثہ کو حکم دیاکہ وہ کل عدالت میں کسی دوسرے گواہ کو پیش کرے۔
ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت، ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجر رمیش اُپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، اب تک 144 گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے اور عدالتی کارروائی روزانہ کی بنیاد پر مسلسل جاری ہے۔