ETV Bharat / state

Notice Against Minara Masjid Trust وقف بورڈ کا ممبئی کی مینارہ مسجد ٹرسٹ کونوٹس

author img

By

Published : Jan 14, 2023, 6:01 PM IST

مہاراشٹر وقف بورڈ کی جانب سے ممبئی مینارہ مسجد کو نوٹس جاری کیا گیاہے۔مسجد ٹرسٹ پر الزام ہے کہ وقف کی 80 سے زائد املاک کو فروخت کیا ہے۔ٹرسٹ نے پر یہ بھی الزام ہے کہ اس کے لئے انہوں نے کسی سے کوئی اجازت نہیں لی تھی ۔Notice Against Minara Masjid Trust

وقف بورڈ کا ممبئی کی مینارہ مسجد ٹرسٹ کونوٹس
وقف بورڈ کا ممبئی کی مینارہ مسجد ٹرسٹ کونوٹس
وقف بورڈ کا ممبئی کی مینارہ مسجد ٹرسٹ کونوٹس


ممبئی:ریاست مہاراشٹر کے ممبئی کی مینارہ مسجد کو عام طور پر ملکی اور غیر ملکی پیمانے پر اسلامی فن تعمیر کے نمونے کی وجہ سے مقبولیت حاصل ہے لیکن ان دنوں ٹرسٹیوں کو مینارہ مسجد کی ملکیت کی خرید و فروخت کو لے کر سنگین الزام کا سامنا ہے ۔

اس الزام کے بعد مہاراشٹر وقف بورڈ نے مینارہ مسجد کو نوٹس بھیج کر جواب طلب کرتے ہوئی کارروائی کی وارننگ دی ہے۔ اپنی نوٹس میں وقف بورڈ نے وارننگ دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مینارہ مسجد ٹرسٹ وقت کی ملکیت ہے اس لئے اس ملکیت کو خریدنا اور بیچنا وہ وقف قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔الزام ثابت ہونے پر دو برس کی سزا ہو سکتی ہے۔

اس بارے میں سماجی کارکن امتیاز پٹنی نے بتایا کہ یہ ٹرسٹ خود کو وقف بورڈ سے علیحدگی کی بات کرتا ہے جبکہ سچائی اس کے برعکس ہے۔ یہ ملکیت وقف کی ہے جیسے غیر قانونی طریقے سے قابض ٹرسٹیوں نے اپنے مفاد استعمال کیا ہے ۔انہوں نے ملکیت وقف کو ہی فروخت کر کے اس سے 200 کروڑ سے زائد روپئے اپنی جیب میں بھر چکے ہیں۔ اس لئے اس کی جانچ ضروری ہے۔ اس معاملے کی جانچ ای ڈی سے ہوگی تو کارروائی لازمی ہے۔

حال ہی میں میں قومی مایناریٹی کمیشن کی کارکن سید شہزادی نے مہراشتر کا دورہ کیا ہے ۔اس کے بعد انہوں نے سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے انہیں ایک رپورٹ دی ہے اس میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ مہاراشٹر میں وقف کی 70 فیصد ملکیت پر غیر قانونی قبضہ ہے۔ ظاہر سی بات ہے جب اس طرح کے غیر قانونی قبضے ہوں گے تو وقف کی ملکیت کی خرید و فروخت بھی اسی طرح سے ہوتی رہے گی۔ اب ایسے میں اُن سب لوگوں پر کارروائی ہونا لازمی ہے جنہوں نے وقف کی املاک کی سودے بازی کی ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے پاس 80 سے زائد ملکیت کی فہرست ہے جسے مینارہ مسجد ٹرسٹ نے غیر قانونی طریقے سے فروخت کیا ہے۔ اس کی جانکاری نہ تو وقف بورڈ میں دی گئی ہے اور نہ ہی اسے فروخت کرنے کے لئے اجازت لی گئی ہے ۔80 سے زائد املاک کی خرید و فروخت کے اس گورکھ دھندے میں 200 کروڑ کی ہیرا پھیری کا الزام ان ٹرسٹیان پر عائد کیا گیا ہے جو مینارہ مسجد میں غیر قانونی طریقے سے قابض ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں:Conducting Mushaira ممبئی میں 26 جنوری کو ہونے والے مشاعرے کو لے کر تذبذب

مہاراشٹر میں 6174 مسجد، 1647 مدرسے، 324 عاشور خانہ اور 2763 قبرستان رجسٹرڈ ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وقف ٹریبنل میں 2110 معاملوں کی زیر سماعت ہے۔ ہائی کورٹ میں وقف کے 720 معاملوں کی سنوائی چل رہی ہے۔ سپریم کورٹ میں 25 معاملوں کی سنوائی چل رہی ہے۔مہاراشٹر وقف بورڈ میں 13617 املاک رجسٹرڈ ہیں اس سے ہونے والی آمدنی 45087447 روپیہ ہے۔وقف بورڈ کے سی ای او جنید سید نے ٹرسٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے یہ آگاہ کیا ہے کی مسجد ٹرسٹ کے ذریعہ جو بھی ملکیت فروخت کی گئی ہے وہ غیر قانونی ہے۔ اس لئے وقف بورڈ اُن سب کے خلاف قانونی کارروائی کرے گا۔

وقف بورڈ کا ممبئی کی مینارہ مسجد ٹرسٹ کونوٹس


ممبئی:ریاست مہاراشٹر کے ممبئی کی مینارہ مسجد کو عام طور پر ملکی اور غیر ملکی پیمانے پر اسلامی فن تعمیر کے نمونے کی وجہ سے مقبولیت حاصل ہے لیکن ان دنوں ٹرسٹیوں کو مینارہ مسجد کی ملکیت کی خرید و فروخت کو لے کر سنگین الزام کا سامنا ہے ۔

اس الزام کے بعد مہاراشٹر وقف بورڈ نے مینارہ مسجد کو نوٹس بھیج کر جواب طلب کرتے ہوئی کارروائی کی وارننگ دی ہے۔ اپنی نوٹس میں وقف بورڈ نے وارننگ دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مینارہ مسجد ٹرسٹ وقت کی ملکیت ہے اس لئے اس ملکیت کو خریدنا اور بیچنا وہ وقف قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔الزام ثابت ہونے پر دو برس کی سزا ہو سکتی ہے۔

اس بارے میں سماجی کارکن امتیاز پٹنی نے بتایا کہ یہ ٹرسٹ خود کو وقف بورڈ سے علیحدگی کی بات کرتا ہے جبکہ سچائی اس کے برعکس ہے۔ یہ ملکیت وقف کی ہے جیسے غیر قانونی طریقے سے قابض ٹرسٹیوں نے اپنے مفاد استعمال کیا ہے ۔انہوں نے ملکیت وقف کو ہی فروخت کر کے اس سے 200 کروڑ سے زائد روپئے اپنی جیب میں بھر چکے ہیں۔ اس لئے اس کی جانچ ضروری ہے۔ اس معاملے کی جانچ ای ڈی سے ہوگی تو کارروائی لازمی ہے۔

حال ہی میں میں قومی مایناریٹی کمیشن کی کارکن سید شہزادی نے مہراشتر کا دورہ کیا ہے ۔اس کے بعد انہوں نے سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے انہیں ایک رپورٹ دی ہے اس میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ مہاراشٹر میں وقف کی 70 فیصد ملکیت پر غیر قانونی قبضہ ہے۔ ظاہر سی بات ہے جب اس طرح کے غیر قانونی قبضے ہوں گے تو وقف کی ملکیت کی خرید و فروخت بھی اسی طرح سے ہوتی رہے گی۔ اب ایسے میں اُن سب لوگوں پر کارروائی ہونا لازمی ہے جنہوں نے وقف کی املاک کی سودے بازی کی ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے پاس 80 سے زائد ملکیت کی فہرست ہے جسے مینارہ مسجد ٹرسٹ نے غیر قانونی طریقے سے فروخت کیا ہے۔ اس کی جانکاری نہ تو وقف بورڈ میں دی گئی ہے اور نہ ہی اسے فروخت کرنے کے لئے اجازت لی گئی ہے ۔80 سے زائد املاک کی خرید و فروخت کے اس گورکھ دھندے میں 200 کروڑ کی ہیرا پھیری کا الزام ان ٹرسٹیان پر عائد کیا گیا ہے جو مینارہ مسجد میں غیر قانونی طریقے سے قابض ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں:Conducting Mushaira ممبئی میں 26 جنوری کو ہونے والے مشاعرے کو لے کر تذبذب

مہاراشٹر میں 6174 مسجد، 1647 مدرسے، 324 عاشور خانہ اور 2763 قبرستان رجسٹرڈ ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وقف ٹریبنل میں 2110 معاملوں کی زیر سماعت ہے۔ ہائی کورٹ میں وقف کے 720 معاملوں کی سنوائی چل رہی ہے۔ سپریم کورٹ میں 25 معاملوں کی سنوائی چل رہی ہے۔مہاراشٹر وقف بورڈ میں 13617 املاک رجسٹرڈ ہیں اس سے ہونے والی آمدنی 45087447 روپیہ ہے۔وقف بورڈ کے سی ای او جنید سید نے ٹرسٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے یہ آگاہ کیا ہے کی مسجد ٹرسٹ کے ذریعہ جو بھی ملکیت فروخت کی گئی ہے وہ غیر قانونی ہے۔ اس لئے وقف بورڈ اُن سب کے خلاف قانونی کارروائی کرے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.