جلگاؤں:مہاراشٹر کے جلگاؤں میں واقع جامع مسجد میں کلکٹر کے ذریعے قفل لگائے جانے کے بعد ممبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بینچ نے کلکٹر کے حکم پر روک لگاتے ہوئی مسجد میں نماز ادائیگی کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ اس بارے میں تفصیلات فراہم کی اس کے ساتھ ساتھ کلکٹر سے بھی اس بارے میں بات کرتے ہوئے انہیں بتایا کہ یہ وقف ملکیت ہے کسی بھی طرح کی سنوائی کو لیکر اسکے لیے وقف ٹریوبنل میں ہی رجوع کیا جاسکتا ہے۔
اُنہوں میں کہا کہ کلکٹر کے ذریعہ اس معاملے میں یکتطرفه عربی بنیاد فیصلہ کیا گیا جو کورٹ سے ثابت ہو گیا۔ مرزا نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم اس معاملے کی سنوائی وقف ٹریوبنل میں ہی کرینگے کیونکہ وقف ٹریوبنل کی تشکیل ہی اسی لیے کی گئی ہے اگر اس طرح سے ہر معاملے میں ضلع کلکٹر کی دخل ہوگی تو وقف قوانین کس لیے بنائے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Jalgaon Jama Masjid بمبے ہائی کورٹ نے جلگاوں مسجد میں نماز پڑھنے کی اجازت دے دی
مرزا نے کہا کہ ہم آغاز سے ہی اس معاملے میں سارے شواہد کے ساتھ بات کر رہے ہیں اُسکے باوجود مسجد کولیکر جو رویہ اختیار کیا گیا ہے وہ افسوس ناک ہے۔کیونکہ مسجد انتظامیہ نے اس سلسلے میں کلکٹر کو سارے شواھد پیش کیے لیکن انکی ایک نہ چلی اسلئے اُنہیں مجبوراً ہائی کورٹ میں رجوع ہونا پڑا۔۔۔