ممبئی: ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے اسکولوں میں چلنے والی پرائیوٹ بسوں سے متعلق ای ٹی وی بھارت نے یکم مئی کو خبر شائع کی تھی جس میں یہ انکشاف کیا گیا تھا کہ کس طرح سے اسکول کی بسیں ٹیکس چوری، فٹینس، انشورنس اور پی یو سی جیسے بنیادی قوانین کی خلاف ورزی کرنے میں ملوث ہیں۔ اس خبر کے بعد محکمہ ٹرانسپورٹ نے 20 سے زائد بسوں کو سرکاری ایپ پریواہن پر لاک کر دیا۔ اس خبر کے بعد ٹرانسپورٹ کمشنر وویک بھیمنور نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس معاملے میں وہ کارروائی کریں گے جس کے بعد ٹرانسپورٹ محکمہ کی ٹیم نے اُن ساری بسوں پر کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے 20 سے زائد بسوں کو لاک کر دیا جب کہ ایسی بسوں کی تلاش جاری ہے جو ٹرانسپورٹ اور ٹرافک محکمہ کے بنائے گئے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اُن بسوں کو اسکولوں میں چلاتے ہیں۔
اسکول بسوں میں بیشتر بسیں ڈاکٹر شیراز کپاڈیہ کی ہیں۔ نمائندہ ای ٹی وی بھارت نے ان سے بھی اس بارے میں بات کرنے کی کوشش کی لیکن اُنہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ واضح رہے کہ ممبئی میں بڑے پیمانے پر اس طرح سے اسکول میں بسیں چلائی جا رہی ہے جو بنیادی قوانین کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔ ان میں ٹیکس چوری کے علاوہ فٹنس بہت ہی اہم ہے لیکن بس مالکان اسے نظر انداز کر کے اسکولوں کے بچوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ اہم سوال یہ ہے کہ اسکول انتظامیہ اس کی اجازت کیسے دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Illegal School Buses in Mumbai 'ممبئی کے اسکول کی بسیں غیر قانونی طریقے سے چلائی جا رہی'