مہاراشٹر حکومت نے اپنے بجٹ میں خواجہ سراؤں کے لیے پانچ کروڑ روپے مختص کئے ہیں تا کہ خواجہ سراؤں کی فلاح اور انہیں قومی دھارے (مین اسٹریم) میں شامل کیا جائے اور ان کے روز مرہ کے مسائل حل کئے جا سکیں۔
ریاستی بجٹ میں اس تجویز کو کئی لوگوں نے سراہا لیکن خواجہ سراؤں نے اس بجٹ سے ناراضگی ظاہر کی ہے۔
جوگاتی خواجہ سرا گرو ماں راج راجیشوری عرف گرو ماں جتن مہاراج نے کہا کہ 'ریاست نے پانچ کروڑ کا جو بجٹ ہمارے طبقے کے لیے مختص کیا وہ ناکافی ہے اس سے ہمارے مسائل کا حل نہیں ہوگا ہماری کئی مشکلیں ہیں جس کے لیے پانچ کروڑ ناکافی ہے۔'
انہوں نے مطالبہ کیا کہ 'اس رقم میں اضافہ کیا جائے تاکہ خواجہ سراؤں کی اصلاح ہو۔
جتن مہاراج نے کہا کہ 'ٹرین سے لے کر دوسرے سبھی سفر کے ذرائع جیسے معذوروں اور خواتین کے لیے جگہ ریزرو ہوتی ہے لیکن ہمارے لئے ایسا کوئی انتظام نہیں ہوتا اس لئے ہمارے لئے بھی ایسا ہونا چاہیے، اس لیے ہمارے بنیادی مسائل پر غور کرنا ہوگا۔
جتن مہاراج نے یہ مطالبہ ریاست مہاراشٹر اور دلی کے وزیراعلیٰ سے کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 'ان شہروں میں خواجہ سراؤں کی تعداد کافی زیادہ ہے اس لیے حکومت کو ان کے فلاح و بہبود کے بارے میں سنجیدگی سے غور کرنے اور بجٹ کی رقم میں اضافہ کی ضرورت ہے۔