ETV Bharat / state

مہاراشٹر: ارنب گوسوامی کے خلاف مراعات شکنی کی تجویز پیش

author img

By

Published : Sep 8, 2020, 7:55 PM IST

وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور این سی پی سربراہ شرد پوار کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے کی پاداش میں مہاراشٹر اسمبلی میں معروف صحافی ارنب گوسوامی کے خلاف مراعات شکنی کی تجویز پیش کی ہے۔

arnab
arnab

مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ سے لے کر وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے تک سبھی کو تنقید کا نشانہ بنارہے ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر اور معروف صحافی ارنب گوسوامی کے خلاف شیوسینا نے اسمبلی میں تحریک مراعات شکنی کی تجویز پیش کی ہے جس کے بعد ارنب کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔

شیوسینا کے رکن پارلیمان پرتاپ سارنائیک نے ارنب گوسوامی کے خلاف یہ تحریک پیش کی جنہوں نے ریاستی حکومت کو مستقل تنقید کا نشانہ بنایا ہوا ہے۔ اگر یہ تجویز منظور ہوجاتی ہے تو ارنب کے خلاف کارروائی کی جاسکتی ہے۔

اسمبلی میں پرتاپ سرنائیک نے کہا کہ جس طرح کے الفاظ ارنب گوسوامی نے شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے کے خلاف استعمال کئے ہیں میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔

پرتاپ سرنائیک نے کہا کہ 'آزاد میڈیا کے نام پر انب گوسوامی نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے، شرد پوار اور دیگر رہنماؤں کی شبیہ کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔ لہذا میں مطالبہ کرتا ہوں کہ ان کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے، اس سلسلے میں اسپیکر نے کہا کہ اس کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔

رکن اسمبلی انل پرب نے یہ بھی کہا کہ ارنب گوسوامی اپنے آپ کو جج مانتے ہیں اور جس طرح کی زبان وہ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار کے خلاف الفاظ استعمال کرتے ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے، ہم ایسے صحافیوں کے خلاف بھی کارروائی کر سکتے ہیں جنہوں نے وزارء کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کیے۔

انہوں نے کہا کہ 'اگر وزیر اعظم کے خلاف کوئی اس طرح کے الفاظ استعمال کرتا ہے اور اس کے خلاف کارروائی کی جاسکتی ہے تو پھر وزیراعلیٰ کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جا سکتی۔

پرب نے حزب اختلاف سے سوال پوچھا کہ جب کوئی وزیر اعظم کے بارے میں توہین آمیز الفاظ کرتا ہے تو آپ لوگوں کو غصہ آتا ہے تو پھر جب وزیر اعلی کی توہین ہوتی ہے تو غصہ کیوں نہیں آتا۔ جس پر بی جے پی ممبران نے اس پر ہنگامہ کھڑا کردیا کو 10 منٹ کے لیے ملتوی کردیا۔

واضح رہے کہ سُشانت سنگھ راجپوت خودکشی کیس کے بعد سے ریاستی حکومت کے خلاف جارحانہ رویہ رکھنے والے اور وزیر داخلہ انل دیشمکھ سے لے کر وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے تک سب کو تنقید کا نشانہ بنایا اور مہاراشٹر حکومت، وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اور شیوسینا پر مستقل تنقید کی ہے۔ انہوں نے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اور وزیر داخلہ انل دیشمکھ کو چیلنج کرنے کے لیے زبان کا بھی استعمال کیا۔

دوسری جانب کچھ دن پہلے شیوسینا کے رکن پارلیمان اروند ساونت نے وزیر داخلہ انل دیشمکھ سے بھی ارنب گوسوامی کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے کہا تھا۔ بالی وڈ اداکار سُشانت سنگھ راجپوت کیس پر صحافی ارنب گوسوامی بار بار شیوسینا اور مہاراشٹر حکومت کو نشانہ بنارہے ہیں۔

شیوسینا کے رکن پارلیمان اروند ساونت نے وزیر داخلہ انل دیشمکھ سے ملاقات کی تھی اور ارنب گوسوامی کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے اس سلسلے میں وزیر داخلہ کو ایک بیان دیا تھا۔ چینل عوام کے منتخب نمائندوں کے خلاف بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے۔ محکمہ پولیس کی بھی وقتاً فوقتاً توہین کی جاتی رہی ہے۔ اروند ساونت نے کہا تھا کہ محکمہ پولیس کی ساکھ کو داغدار کردیا گیا ہے۔

ارنب گوسوامی نے ریاست کے وزیر اعلی کو ایک زبان میں دھمکی دی ہے۔ ان کی باڈی لینگویج انتہائی اشتعال انگیز اور پریشان کن تھی۔ یہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی کی نہیں بلکہ پورے مہاراشٹر کی توہین ہے۔ لہذا مہاراشٹر کی عوام ارنب گوسوامی اور اس کے نیوز چینل کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔

مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ سے لے کر وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے تک سبھی کو تنقید کا نشانہ بنارہے ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر اور معروف صحافی ارنب گوسوامی کے خلاف شیوسینا نے اسمبلی میں تحریک مراعات شکنی کی تجویز پیش کی ہے جس کے بعد ارنب کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔

شیوسینا کے رکن پارلیمان پرتاپ سارنائیک نے ارنب گوسوامی کے خلاف یہ تحریک پیش کی جنہوں نے ریاستی حکومت کو مستقل تنقید کا نشانہ بنایا ہوا ہے۔ اگر یہ تجویز منظور ہوجاتی ہے تو ارنب کے خلاف کارروائی کی جاسکتی ہے۔

اسمبلی میں پرتاپ سرنائیک نے کہا کہ جس طرح کے الفاظ ارنب گوسوامی نے شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے کے خلاف استعمال کئے ہیں میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔

پرتاپ سرنائیک نے کہا کہ 'آزاد میڈیا کے نام پر انب گوسوامی نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے، شرد پوار اور دیگر رہنماؤں کی شبیہ کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔ لہذا میں مطالبہ کرتا ہوں کہ ان کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے، اس سلسلے میں اسپیکر نے کہا کہ اس کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔

رکن اسمبلی انل پرب نے یہ بھی کہا کہ ارنب گوسوامی اپنے آپ کو جج مانتے ہیں اور جس طرح کی زبان وہ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار کے خلاف الفاظ استعمال کرتے ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے، ہم ایسے صحافیوں کے خلاف بھی کارروائی کر سکتے ہیں جنہوں نے وزارء کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کیے۔

انہوں نے کہا کہ 'اگر وزیر اعظم کے خلاف کوئی اس طرح کے الفاظ استعمال کرتا ہے اور اس کے خلاف کارروائی کی جاسکتی ہے تو پھر وزیراعلیٰ کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جا سکتی۔

پرب نے حزب اختلاف سے سوال پوچھا کہ جب کوئی وزیر اعظم کے بارے میں توہین آمیز الفاظ کرتا ہے تو آپ لوگوں کو غصہ آتا ہے تو پھر جب وزیر اعلی کی توہین ہوتی ہے تو غصہ کیوں نہیں آتا۔ جس پر بی جے پی ممبران نے اس پر ہنگامہ کھڑا کردیا کو 10 منٹ کے لیے ملتوی کردیا۔

واضح رہے کہ سُشانت سنگھ راجپوت خودکشی کیس کے بعد سے ریاستی حکومت کے خلاف جارحانہ رویہ رکھنے والے اور وزیر داخلہ انل دیشمکھ سے لے کر وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے تک سب کو تنقید کا نشانہ بنایا اور مہاراشٹر حکومت، وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اور شیوسینا پر مستقل تنقید کی ہے۔ انہوں نے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اور وزیر داخلہ انل دیشمکھ کو چیلنج کرنے کے لیے زبان کا بھی استعمال کیا۔

دوسری جانب کچھ دن پہلے شیوسینا کے رکن پارلیمان اروند ساونت نے وزیر داخلہ انل دیشمکھ سے بھی ارنب گوسوامی کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے کہا تھا۔ بالی وڈ اداکار سُشانت سنگھ راجپوت کیس پر صحافی ارنب گوسوامی بار بار شیوسینا اور مہاراشٹر حکومت کو نشانہ بنارہے ہیں۔

شیوسینا کے رکن پارلیمان اروند ساونت نے وزیر داخلہ انل دیشمکھ سے ملاقات کی تھی اور ارنب گوسوامی کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے اس سلسلے میں وزیر داخلہ کو ایک بیان دیا تھا۔ چینل عوام کے منتخب نمائندوں کے خلاف بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے۔ محکمہ پولیس کی بھی وقتاً فوقتاً توہین کی جاتی رہی ہے۔ اروند ساونت نے کہا تھا کہ محکمہ پولیس کی ساکھ کو داغدار کردیا گیا ہے۔

ارنب گوسوامی نے ریاست کے وزیر اعلی کو ایک زبان میں دھمکی دی ہے۔ ان کی باڈی لینگویج انتہائی اشتعال انگیز اور پریشان کن تھی۔ یہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی کی نہیں بلکہ پورے مہاراشٹر کی توہین ہے۔ لہذا مہاراشٹر کی عوام ارنب گوسوامی اور اس کے نیوز چینل کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.